حکومت کو ٹف ٹائم کیسے دیا جائے؟ سیاسی رہنماؤں نے سر جوڑ لئے، باہم رابطے جاری

جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی طرف سے آزادی مارچ کے اعلان پر مختلف سیاسی جماعتوں نے باہم رابطے تیز کر دیے ہیں اور حکومت کو ٹف ٹائم دینے کیلئے باہمی مشاورت کا سلسلہ جاری ہے،

بھارتی فضائیہ کا طیارہ گر کر تباہ، ہلاکتوں کا سن کر انڈیا میں غم کی لہر دوڑ گئی

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق آزادی مارچ سمیت دیگر اہم معاملات پر غوروفکر کیلئے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور اے این پی کے سربراہ اسفند یار ولی کے مابین اہم ملاقات ہوئی ہے، اس موقع پر مولانا فضل الرحمن کی طرف سے 27 اکتوبر کو آزادی مارچ کے اعلان اور اس میں شرکت و دیگر معاملات سے متعلق تفصیلی گفتگو کی گئی، دونوں‌ رہنماؤں نے آزادی مارچ کے حوالہ سے آئندہ کے لائحہ عمل پر بھی بات چیت کی، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کی یہ ملاقات وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ہوئی ہے،

دھرنا نہیں ہو گا بلکہ…..مولانا فضل الرحمان نے اہم اعلان کر دیا

حکومت کی اپیل مسترد،جے یو آئی ڈٹ گئی، کہا ایسا نہیں ہو سکتا

آزادی مارچ، مولانا فضل الرحمان نے تاریخ کا اعلان کر دیا،کہا روکا تو پاکستان جام کر دیں گے

بلاول بھٹو اور اسفند یار ولی کی ملاقات کے بعد میڈیا کو تفصیلات بتاتے ہوئے پیپلز پارٹی کے مرکز رہنما فرحت اللہ بابر نے کہا کہ اس ملاقات میں دونوں لیڈروں کے درمیان ملک کی سیاسی صورتحال اور آئندہ کے لائحہ عمل پر بھی بات ہوئی ہے، انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت دھاندلی کی پیداوار ہے، اس کے لئے سبھی اپوزیشن جماتیں متحد ہیں اور انہیں متحد رہنا ہوگا، اس کے بغیر حکومت کو گھر نہیں بھیجا جاسکتا، دونوں رہنماؤں کی ملاقات سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے میاں‌ افتخار حسین کا کہنا تھا کہ ایسی فضا بنائی جائے کہ 27 تاریخ کو پوری اپوزیشن کی تاریخ بن جائے، واضح‌ رہے کہ مسلم لیگ ن سمیت دیگر جماعتیں‌ بھی اس سلسلہ میں‌ باہم رابطے رکھے ہوئے ہیں اور مولانا فضل الرحمن کے آزادی مارچ کے حوالہ سے مشاورت کی جارہی ہے، پیپلز پارٹی نے احتجاجی دھرنے میں شرکت سے انکار کیا ہے، ادھر شہباز شریف بھی آزادی مارچ میں مسلم لیگ ن کی طرف سے قیادت کرنے سے انکار کر چکے ہیں اور ن لیگ کی شرکت کی صورت میں احسن اقبال قیادت کریں گے،

Comments are closed.