بیمار قیدی ، فردوس جمال کا بلاگ

نواز شریف اور آصف علی زرداری جیل میں بیمار ہوئے تو قوم کو معلوم ہوا کہ قیدی بھی بیمار ہوسکتے ہیں، کل سے تمام ٹی وی چینل میاں محمد نواز شریف کے لئے مجلس عیادت منعقد کرکے بیٹھ گئے ہیں، نواز شریف اب تک ٹھیک بھی ہوئے ہوں گے لیکن دانشور ہمدردی کے بخار میں تپ رہے ہیں ، ان قومی دو بیماروں سے آپ کو فرصت ہے تو آئیں ذرا جیلوں کی سیر کرائیں تیرے میرے قبیلے کے کیڑے مکوڑے قیدیوں کی ان جیلوں میں کیا صورتحال ہے.

صرف پنجاب کی جیلوں میں 480 قیدی ایڈز وائرس کے شکار ہیں،2717 قیدی ہیپاٹائٹس سی سے متاثر ہیں،299 قیدی ہیپاٹائٹس بی کے مریض ہیں،796 قیدی سفلس وائرس کے شکار ہیں،8 ہزار سے زائد قیدی دیگر چھوٹی موٹی بیماروں میں مبتلا ہیں ان سب کے علاج کے لئے نہ تو کوئی بندوبست کیا گیا اور نہ ہی میڈیا کے لئے یہ لوگ خبر ہیں،نہ دانشوروں کی ان سے ہمدردی ہے.

سال 2018ء میں صرف پنجاب کی جیلوں میں 141 قیدی مختلف بیماریوں کا شکار ہو کر دم توڑ چکے ہیں.

کتنے قیدی ایسے ہیں جیل میں بیمار ہوتے ہیں سسک سسک کر وہی کیڑے مکوڑوں کی طرح مر جاتے ہیں جیل کے کسی کونے میں انہیں دبا دیا جاتا ہے وہ کبھی خبر نہیں بنتے ہیں
ان کا کوئی وکیل نہیں ہوتا ہے ان کا کوئی جج نہیں ہوتا ہے.

ان کا جرم بس یہ ہوتا ہے کہ یہ ایلیٹ کلاس سے تعلق نہیں رکھتے ہیں،ان کی لندن و پیرس میں جائیدادیں نہیں ہوتی ہیں،یہ کچے مکانوں میں پیدا ہوئے ہوتے ہیں.
از قلم فردوس جمال

Comments are closed.