سندھ حکومت نے 3 ماہ تک بلدیاتی انتخابات کرانے سے معذرت کرلی

0
97

حکومت سندھ نے کراچی اور حیدرآباد میں 3 ماہ تک بلدیاتی انتخابات کرانے سے معذرت کرلی،الیکشن کمیشن نے 28 اکتوبر کو بلدیاتی انتخابات سے متعلق جواب طلب کیا تھا۔

باغی ٹی وی :تفصیلات کے مطابق اس حوالے سے آئی جی سندھ کی رپورٹ الیکشن کمیشن کو بھیج دی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کراچی ڈویژن میں بلدیاتی الیکشن کرانےکے لیےزیادہ نفری درکار ہے،ہر پولنگ اسٹیشن میں 4 سے 8 پولیس اہلکار درکار ہیں جب کہ پولیس نفری سیلاب کی وجہ سے 3 ماہ تک دستیاب نہیں-

کراچی: کورونا ویکسین کی دوسری ڈوز لگانے کا سلسلہ شروع

سندھ حکومت کی طرف سے بھیجے گئے خط میں بتایا گیا ہے وزارت داخلہ کی جانب سے 5 ہزار اہلکار سندھ پولیس سے مانگے گئے تھے، یہ 5 ہزار پولیس اہلکار اسلام آباد میں آئی جی اسلام آباد کے ماتحت ہیں۔

خط میں مزید بتایا گیا کہ پولیس اہلکار کورونا ویکسینیشن مہم میں بھی مصروف ہیں، ان وجوہات کی بنا پر پُر امن اور شفاف بلدیاتی انتخابات ممکن نظر نہیں آتے۔

الیکشن کمیشن نے کراچی میں 23 اکتوبرکو بلدیاتی انتخابات کرانےکا اعلان کر رکھا تھا اور سندھ حکومت الیکشن ملتوی کرنےکے لیے اس سے قبل بھی خط لکھ چکی ہے تاہم الیکشن کمیشن صوبائی حکومت کی درخواست مسترد کرچکا ہے۔

گزشتہ ماہ صوبائی حکومت کی جانب سے الیکشن کمیشن کو لکھے گئے خط میں سندھ حکومت نے ایک بار پھر بلدیاتی الیکشن 3 ماہ کے لیے ملتوی کرانےکا مطالبہ کیا تھا خط میں کہا گیا تھا کہ سیلاب کے باعث متعلقہ پولیس فورس فراہم کرنے سے قاصر ہیں، بلدیاتی انتخابات کے لیے 5,000 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے جائیں گے، 5 ہزار میں سے 1,305 انتہائی حساس اور 3ہزار 688 پولنگ اسٹیشن حساس ہیں (یعنی صرف 7 پولنگ اسٹیشن ایسے ہیں جہاں کوئی خظرے والی بات نہیں)۔

سندھ حکومت کا کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات کے لیے 39 ہزار 293 پولیس اہلکاروں کی ضرورت ہے ان میں سے 22 ہزار 507 کی نفری فراہم کرسکتے ، 16ہزار 786 کی کمی کا سامنا ہے سیلاب متاثرین کراچی کے مختلف اضلاع کے ٹینٹ سٹی میں رہائش پذیر ہیں، ملیرکے جن اسکولوں میں سیلاب متاثرین ہیں وہ مجوزہ پولنگ اسٹیشنز ہیں۔

شادی کے 4 ماہ بعد بیوی شوہر کے لاکھوں روپے اور زیورات چُرا کر فرار

Leave a reply