سندھ ہائیکورٹ، بلدیاتی انتخابات روکنے کی درخواستوں پرعدالت نے فیصلہ سنا دیا
سندھ ہائیکورٹ میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی
فروغ نسیم نے عدالت میں کہا کہ الیکشن کمیشن نے 13 اپریل 2022 کوبلدیاتی انتخابات کا اعلان کیا ،حکومت سندھ نے سپریم کورٹ کے فیصلے پرعملدرآمد نہیں کیا،تمام سیاسی جماعتیں متفق ہیں کہ بغیر اصلاحات الیکشن نہیں ہونا چاہیے الیکشن اور لوکل گورنمنٹ ایکٹ کی بھی خلاف ورزی کی جارہی ہے،حکومت سندھ نے قانون سے ہٹ کرمرضی کی حلقہ بندیاں کیں، وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ 3 کروڑسے زائدبیلٹ پیپرچھپ چکے ہیں ،الیکشن کیلئے تمام انتظامات مکمل کرلیے اب تک 50 کروڑروپے خرچ ہو چکے،الیکشن کمیشن گھر گھر ووٹرزکی تصدیق کرا رہا ہے،کسی ووٹ کی تصدیق میں غلطی ہوئی تویہ بدنیتی نہیں،انسانی غلطی ہے،سندھ ہائیکورٹ نے بلدیاتی انتخابات روکنے سے متعلق دائر درخواستیں مسترد کردیں
جماعت اسلامی کے وکیل چودھری آصف نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے بلدیاتی اداروں کو خود مختاری بنانے کا حکم دیا تھا، سپریم کورٹ نے مقامی حکومتوں کے اداروں کو الگ فنڈز جاری کرنے کا حکم دیا تھا سپریم کورٹ نے آرٹیکل 140 اے کے تحت قانون سازی کے بعد انتخابات کا حکم دیا تھا سپریم کورٹ نے بلدیاتی اداروں کو بااختیارات بنانے کا حکم دیا تھا،جسٹس جنید غفار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے تو حکم دیا تھا بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں، اس طرح انتخابات کرائے گئے تو بلدیاتی حکومت کمزور ترین تصور کیے جائیں گے،
ماموں کی بیٹی کے ساتھ گھناؤنا کام کرنیوالا گرفتار
پانی پینے کے بہانے گھر میں گھس کر لڑکی سے گھناؤنا کام کرنیوالا ملزم گرفتار
زبانی نکاح،پھر حق زوجیت ادا،پھر شادی سے انکار،خاتون پولیس اہلکار بھی ہوئی زیادتی کا شکار
حکومت کیخلاف بولنے والے صحافیوں کی تھانے میں برہنہ پریڈ،تصویر وائرل