کراچی: سندھ میں مار دھاڑ سے بھرپور بلدیاتی الیکشن کا پہلا مرحلہ، پولنگ کا وقت ختم ہوگیا، پولنگ سٹیشنز کے اندر موجود ووٹرز کو حق رائے دہی استعمال کرنے کی اجازت دی گئی جبکہ ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے۔

تفصیلات کے مطابق سندھ میں بلدیاتی الیکشن کے پہلے مرحلے کے تحت 14 اضلاع میں پولنگ کے دوران دوران صوبے میں سکیورٹی سخت کی گئی، پولیس سمیت قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی بھاری نفری تعینات رہی، کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کیلئے چالیس ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات کئے گئے ہیں، بیالیس ایس ایس پیز اور 82 ڈی ایس پیز بھی نگرانی کر رہے ہیں، کوئیک رسپانس کیلئے رینجرز کو اسٹینڈ بائی رکھا گیا، حلقوں میں اسلحہ کی نمائش پر پابندی عائد کی گئی، صورتحال خراب کرنے والوں کیخلاف فوری مقدمہ درج کئے جانے کے احکامات جاری کئے گئے۔

پولنگ کے دوران مختلف علاقوں میں دنگے فساد کے واقعات بھی پیش آئے، نوشہرو فیروز کے علاقے بھریاسٹی میں ووٹرز کے درمیان تصادم ہوا، پولنگ کچھ دیر کیلئے روکی گئی جبکہ پولیس کی اضافی نفری کو طلب کیا گیا۔

ادھر اس سے پہلے متحدہ قومی مومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم) کے رہنما وسیم اختر نے الزام عائد کیا ہے کہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوران پیپلز پارٹی کے اراکین ہنگاموں میں ملوث ہیں۔

کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی رابطہ کمیٹی کے رکن وسیم اختر نے ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوران پیپلزپارٹی کے اراکین ملوث ہیں، فوج کو ایسے حالات کا نوٹس لینا چاہیے تاکہ امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنایا جاسکے۔

آئیندہ الیکشن کے لیے فریم ورک پر بات چیت کے لیے تیار ہیں، فواد چوہدری

وسیم اختر نے کہا کہ کہیں پولنگ کے دوران کچے کے ڈاکو عملے کو اغوا کرکے لے جارہے ہیں تو کہیں ہنگامے ہورہے ہیں، ادارے سیکورٹی کو مزید سخت کریں تاکہ انتخابات پر سوالیہ نشان نہ لگے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کے دوران بتایا کہ سندھ حکومت کے ساتھ معاہدے پر پیش رفت نہیں کررہی، جب تک بلدیاتی ایکٹ پر کام نہیں ہوگا ایم کیو ایم حکومت میں اور کوئی عہدہ نہیں لے گی۔

الیکشن مہم میں سرکاری مشینری کا بے دریغ استعمال کیا گیا،علی…

ادھرسندھ کے 14 اضلاع میں پہلے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات میں متعدد پولنگ اسٹیشنز پر ہنگامہ آرائی، پولنگ بوتھ غائب کرنے، دھاندلی اور پولنگ عملے کو اغوا کرنے کی اطلاعات ہیں جب کہ ٹنڈو آدم میں پی ٹی آئی کے امیدوار کا بھائی جاں بحق ہوگیا۔

سندھ کے 14 اضلاع میں پہلے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات کے لیے پولنگ کا عمل جاری ہے، 5331 نشستوں پر 21298 امیدوار مدمقابل ہیں جب کہ 946 نشستوں پر امیدوار پہلے ہی بلامقابلہ کامیاب قرار پاچکے ہیں۔

منظور وسان کی آئندہ انتخابات میں عمران خان کے بارے میں پیشگوئی

سکھر، لاڑکانہ، شہید بے نظیر آباد اور میرپورخاص ڈویژن کے جن 14 اضلاع میں پولنگ ہوگی ان میں جیکب آباد، قمبر شہداد کوٹ، شکار پور، لاڑکانہ، کشمور، کندھ کوٹ، گھوٹکی، خیر پور، شکارپور، نوشہرو فیروز، شہید بے نظیر آباد، سانگھڑ، میرپور خاص، عمر کوٹ اور تھر پارکر شامل ہیں۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے 1985 پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس اور 3448 کو حساس قرار دیا گیا ہے، بلدیاتی انتخابات کے لیے 1 لاکھ 2 ہزار 682 افراد پر مشتمل انتخابی عملہ خدمات انجام دے رہا

Shares: