باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما سراج رئیسانی پر خودکش حملے میں ملوث دہشت گرد انجام کو پہنچ گیا
بلوچستان کے علاقے مستونگ میں کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ اور حساس اداروں نے مشترکہ طور پر کارروائی کی جس کے نتیجے میں سراج رئیسانی پر ہونے والے خودکش حملے میں ملوث دہشت گرد مارا گیا ہے،سی ٹی ڈی حکام کے مطابق کالعدم تنظیم کا کمانڈر دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث تھا، مستونگ کے علاقے پڑنگ آباد میں ملزم کی موجودگی کی اطلاع پر کارروائی کی گئی۔
ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق دہشت گرد نے سیکیورٹی فورسز کو دیکھتے ہی فائرنگ شروع کردی جوابی کارروائی میں دہشت گرد مارا گیا۔ ہلاک دہشت گرد کے قبضے سے خودکش جیکٹ اسلحہ برآمد کرلیا گیا ہے۔
پاکستان کو غیر مستحکم کرنیکی سازشیں کرنیوالے ناکام رہیں گے، گورنر بلوچستان
کراچی اسٹاک ایکسچینج حملہ،چینی سفارتخانہ بھی میدان میں آ گیا، مذمت کے ساتھ کیا بڑا اعلان
کراچی ،دہشت گردانہ حملے میں شہید پولیس اہلکار کی نماز جنازہ ادا
کراچی حملہ، مولانا فضل الرحمان کی مذمت، ساتھ ہی بڑا مطالبہ کر دیا
دہشت گردی کا حملہ ناکام بنانے والے پولیس کے بہادر سپاہیوں اورمحافظوں کو وزیراعظم کا سلام
بھارت کے دہشتگردی میں ہاتھ کو کسی صورت نظر انداز نہیں کیا جاسکتا،ثروت اعجاز قادری
دہشت گردوں کا حملہ ناکام بنانیوالے اہلکاروں کو انعام دینے کا فیصلہ
واضح رہے کہ دو سال قبل بلوچستان کے ضلع مستونگ میں سراج رئیسانی کی تقریر کے دوران دھماکا ہوا تھا جس کے نتیجے میں سراج رئیسانی سمیت 149 افراد جاں بحق ہوگئے تھے
نوابزادہ سراج رئیسانی 4 اپریل1963 کو ضلع بولان کے علاقے مہر گڈھ میں پیدا ہوئے اور ان کا تعلق بلوچستان کے رئیسانی قبیلے سے تھا۔نوابزاد سراج رئیسانی نے ابتدائی تعلیم بولان سے حاصل کی اور بعد ازاں زرعی یونیورسٹی ٹنڈو جام سے ایگر و نومی میں بی ایس سی کیا، جس کے بعد نیدرلینڈ سے فلوری کلچر کا کورس کیا۔
سراج رئیسانی کے والد مرحوم نواب غوث بخش رئیسانی سابق گورنر بلوچستان اور سابق وفاقی وزیر خوراک و زراعت بھی رہے۔ انہوں نے 1970 میں بلوچستان متحدہ محاذ کی بنیاد رکھی۔ سراج رئیسانی سابق وزیر اعلی بلوچستان نواب اسلم رئیسانی اور سابق سینیٹر و بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنما نوابزادہ لشکری رئیسانی کے چھوٹے بھائی تھے۔ سراج رئیسانی چند سال قبل بلوچستان متحدہ محاذ کے چیئرمین منتخب ہوئے تھے۔ وہ بی اے پی کے ٹکٹ پر صوبائی اسمبلی کی نشست حلقہ پی بی35 مستونگ سے الیکشن لڑرہے تھے۔ اس سے قبل مستونگ میں جولائی2011 میں ایک بم دھماکے میں نوابزادہ سراج رئیسانی کا بیٹا اکمل رئیسانی شہید ہو گیا تھا،
شہید سراج رئیسانی وہ مرد مجاہد تھا جس نے بلوچستان میں بدترین حالات میں پاکستان کا جھنڈا سربلند رکھا اور بالآخر اسی سبز ہلالی پرچم کو اوڑھ کر ابدی نیند سو گیا کہ شہید وطن کو پورے فوجی اعزاز کے ساتھ مستونگ میں آبائی علاقے کانک کے آبائی قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا تھا۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے سراج رئیسانی شہید کو پاکستان کا سرفروش سپاہی اور جانباز مجاہد قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے ایک محب وطن پاکستانی کھو دیا ہے جسے ہمیشہ پاکستان کے لیے خدمات کے حوالے سے یاد رکھا جائے گا۔ آرمی چیف نے سراج رئیسانی کے خاندان کی تین نسلوں کی قربانیوں کاذکر بھی کیا تھا.