صوبائی خود مختاری کے نام پر صرف ایک شخص کو اختیار دیا گیا،مصطفیٰ کمال
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کراچی کی احتساب عدالت میں چیئرمین پی ایس پی مصطفی کمال و دیگر کے خلاف کلفٹن میں پلاٹوں کی غیر الاٹمنٹ سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی
پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال عدالت پیش ہوئے،عدالت نے استفسار کیا کہ کیا تمام ملزمان ضمانت پر رہا ہیں ؟ وکیل نے جواب دیا کہ جی تمام ملزمان ضمانت پر ہیں ،عدالت نے ریفرنس کی مزید سماعت 3 ستمبر تک ملتوی کردی
عدالت پیشی کے بعد مصطفیٰ کمال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی خود مختاری کے نام پر صرف ایک شخص کو اختیار دیا گیا ،18ویں ترمیم کے تحت صوبوں کو خودمختاری دی گئی،صوبائی خود مختاری ٹاوَن اور کونسلزتک جانی چاہیے ،کراچی والوں کو پینے کے لیے صاف پانی نہیں مل رہا ،سندھ دھرتی ہمارے لیے بھی ماں کادرجہ رکھتی ہے،
مصطفیٰ کمال کا مزید کہنا تھا کہ اختیارات صوبےکےلوگوں اوریوسیزتک نہیں گئے،پاکستان کو آگے لے کر چلنا ہے تو اختیارات دینے ہوں گے, کراچی میں 6ضلعی انتظامیہ ہیں اور ان کا ایک دوسرے میں کوئی ربط نہیں،کراچی کو تقسیم کرکے لڑائی کے نہ ختم ہونے والے سلسلے کی بنیاد رکھی گئی،ہم کراچی کی تقسیم کو مسترد کرتے ہیں اور اسے زہرقاتل سمجھتے ہیں،
بارش کے بعد کی صورتحال ، میئر کراچی نے گورنر سندھ سے ملاقات میں وفاق سے مدد مانگ لی
دنیا پانی سے بجلی بناتی ۔ ہم بجلی سے پانی بناتے
کراچی ڈوبنے کے بعد وزیراعلیٰ سندھ کو ہوش آ گیا،اجلاس میں اہم حکم دے دیا
کرونا کے باعث نالوں کی صفائی کا کام تاخیرکا شکار ہوا،وزیراعلیٰ سندھ
مصطفیٰ کمال کا مزید کہنا تھا کہ سڑکیں جو پہلے ہی ٹوٹ پھوٹ کا شکار تھیں بارش کے بعد مزید خراب ہوگئیں ہیں،ایک بارش نے وفاق ، صوبائی اور بلدیاتی حکومتوں کی اصلیت سامنے رکھ دی ہے۔ متعدد کمپنیوں کو بجلی کی ترسیل کے لائسنس جاری کیے جائیں ، حکمرانوں نے عوامی مسائل کو حل نہ کرنے کا ارادہ کیا ہواہے، بارش میں کے الیکٹرک کی نااہلی کے باعث عوام کا جینا محال ہوگیا ہے