سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا محفوظ استعمال، پی ٹی اے آگاہی پیدا کرنے کیلئے کوشاں

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے)سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذمہ دارانہ اور محفوظ استعمال کے لئے عام لوگوں میں آگاہی پیدا کرنے کے لئے کوشاں ہے۔ اس سلسلہ میں پی ٹی اے کی جانب سے لوگوں کی آگاہی کیلئے ایس ایم ایس کا اجراء ، اخبارات اور بلاگز میں مضامین کی اشاعت، پرنٹ میڈیا میں عوامی خدمت کے پیغامات کی تشہیر اور اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس/ چینلز کے ذریعے مختصر ویڈیوز جاری کرنے جیسے اقدامات شامل ہیں ۔

پی ٹی اے نے اپنی جاری آگاہی مہم کے طور پر حال ہی میں اضافی تعلیمی ویڈیوز بھی بنائی ہیں جن کا مقصد عام لوگوں میں آن لائن پلیٹ فارمز کے ذمہ دارانہ استعمال کے بارے میں شعور بیدار کرنا ہے۔ اس حوالے سے ترتیب دیئے گئے عنوانات میں ’بچوں کو آن لائن محفوظ رکھنا‘، ’انٹرنیٹ کا ذمہ دار اور محفوظ استعمال‘، ’جعلی خبروں اور سوشل میڈیا کی نشاندھی اور اطلاع‘، اور ’آن لائن غیر قانونی مواد کی اطلاع دینے کا طریقہ‘ شامل ہیں۔

انٹرنیٹ/سوشل میڈیا پر جعلی/جھوٹی خبریں پھیلانا الیکٹرانک کرائمز ایکٹ (2016) کے تحت قابل سزا جرم ہے۔ اس کی سزا 3 سال تک قید یا 10 لاکھ روپے تک جرمانہ یا دونوں ہو سکتی ہے۔ جعلی خبروں کو متعلقہ انٹرنیٹ/سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے ہٹانے کے لئے پی ٹی اے کے آن لائن کمپلینٹ مینجمنٹ سسٹم (سی ایم ایس) پر اطلاع دی جا سکتی ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
انٹربینک میں ڈالر سستا ہوگیا
ووٹ کا حق سب سے بڑا بنیادی حق ہے،اگر یہ حق نہیں دیاجاتا تو اس کامطلب آپ آئین کو نہیں مانتے ,عمران خان
سعیدہ امتیاز کے دوست اورقانونی مشیرنے اداکارہ کی موت کی تردید کردی
جانوروں پر ریسرچ کرنیوالے بھارتی ادارے نےگائے کے پیشاب کو انسانی صحت کیلئے مضر قراردیا
یورپی خلائی یونین کا نیا مشن مشتری اور اس کے تین بڑے چاندوں پر تحقیق کرے گا
برطانوی وزیرداخلہ کا پاکستانیوں کو جنسی زیادتی کا مجرم کہنا حقیقت کے خلاف ہے،برٹش جج
جماعت اسلامی سےمذاکرات،عمران خان کی ہدایات پر پی ٹی آئی کی تین رکنی کمیٹی قائم
بھارتی مسلمان رکن اسمبلی کوبھائی سمیت پولیس حراست میں ٹی وی کیمروں کے سامنے گولیاں ماردی گئیں
پی ٹی اے کی جانب سے ایسے کسی معاملے کو متعلقہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے سامنے اٹھایا جاتا ہے تاہم ایسی شکایات کو فوری طور پر نمٹانے کے لیے متعلقہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو براہ راست رپورٹ کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے کیونکہ تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز معاملے کے جلد حل کے لیے اس طرح کے جعلی/جھوٹے مواد کی براہ راست رپورٹنگ کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اگر ضرورت ہو تو براہ راست شکایت کنندگان سے مزید معلومات بھی حاصل کر سکتے ہیں۔

Shares: