سونامی پراجیکٹ

0
44

سونامی پراجیکٹ

سونامی ٹری پراجیکٹ کے حوالے سے منفی و مثبت بہت سی باتیں زبان زد عام ہیں، تنقید کرنے والوں کی بات میں کچھ حقیقت بھی ہے لیکن اس وقت ہم اسی پراجیکٹ کو ایک دوسرے زاویہ سے دیکھتے ہیں۔

اس پراجیکٹ پر مبینہ طور پر اربوں روپئے خرچ ہوئے اور اس کا حاصل کتنا ہوا ہم اس بحث میں نہیں پڑتےہم یہ کہنا چاہتے ہیں کہ حکومت اگر اس پراجیکٹ کا ایک چوتھائی بھی چائے کی کاشت کے لئے مختص کرتی تو اس کے بہت مثبت نتائج سامنے آتے۔

محکمہ جنگلات اپنی ہی نرسریوں میں چائے کی پنیری تیار کرتا اور اگلے ہی سال اس نرسری کو جنگلات کے رقبہ پر لگا دیتا یا این ٹی آر آئی سے چائے کی تیار نرسری لگاتا اور پہاڑی جنگلات پر بلاک پلانٹیشن کرتا تو اس وقت یہ پودے تھوڑی بہت چنائی کے قابل ہوجاتے جسے محکمہ جنگلات این ٹی آر آئی کو فروخت کرتا تو اسے آمدن بھی ہوجاتی، بہرحال اب بھی وقت وقت ہے آج کل شجر کاری کا موسم ہے این ٹی آر آئی سے نرسری حاصل کرکے اسے فوری لگایا جائے اور این ٹی آر آئی سے اگلی شجر کاری کے لئے معاہدہ کیا جائے جو اسی سال جولائی میں ہوگی۔

چائے کے پودے کو جانور بھی زیادہ نقصان نہیں دیتے جبکہ دیگر پودوں کو جانور زیادہ نقصان دیتے ہیں۔ چائے ایک جھاڑی ہے درخت نہیں۔ ویسے بھی دنیا بھر میں اسے جنگلات اور پہاڑی ڈھلوانوں پر ہی لگایا جاتا ہے جس سے زرعی زمین بھی متاثر نہیں ہوتی اور بنجر زمینیں بھی آباد ہوجاتی ہیں۔

ایگری ٹورزم والے اس منصوبہ کو سیاحتی نقطہ نظر کے ساتھ آمدنی کا ذریعہ بھی بنا سکتے ہیں کیونکہ جب پہاڑوں پر یہ پودے لگیں گے تو خوبصورت مناظر دیکھنے کو ملیں گے۔ سیاح اس جانب توجہ مبذول کریں گے تو آمدن بھی ہوگی اور مقامی لوگوں کی معاشی حالت بھی بہتر ہوگی۔

یہ منصوبہ آسانی سے کیسے پروان چڑھے گا اس پر کسی اور وقت بات کریں۔ سر دست اتنا ہی آپ کا بہت بہت شکریہ کہ آپ نے اس میں دلچسپی لی اس مہم میں ہمارا ساتھ دیجئے۔ملک اور قوم کی خوشحالی کے لئے۔

Leave a reply