چیف جسٹس نے آج ا سٹیل مل کو بند کرنے کا حکم دینے کا عندیہ دیدیا

0
92

چیف جسٹس نے آج ا سٹیل مل کو بند کرنے کا حکم دینے کا عندیہ دیدیا

باغی ٹی وی : سپریم کورٹ میں ا سٹیل مل ملازمین کی پروموشن سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی . چیف جسٹس نے ا سٹیل مل کی حالت ذار کا ذمہ دار انتظامیہ کو قرار دیدیا.عدالت نے وزیر منصوبہ بندی، وزیر نجکاری اور وزیر صنعت و پیداوار کو طلب کر لیا .چیف جسٹس نے کہا کہ انتظامیہ کی ملی بھگت کے بغیر کوئی غلط کام نہیں ہوسکتا، کیا حکومت نے ا سٹیل مل انتظامیہ کیخلاف کارروائی کی؟

.چیف جسٹس گلزار احمد نے بیوروکریسی پر اظہار برہمی کیا.ان کا کہنا تھا کہ ملک میں کوئی وفاقی سیکریٹری کام نہیں کر رہا، تمام سیکریٹریز صرف لیٹر بازی ہی کر رہے ہیں جو کلرکوں کا کام ہے،

سمجھ نہیں آتا حکومت نے سیکریٹریز کو رکھا ہی کیوں ہوا ہے؟چیف جسٹس نے آج ا سٹیل مل کو بند کرنے کا حکم دینے کا عندیہ دیدیا.سپریم کورٹ نے منصوبہ بندی، نجکاری کے سیکریٹریز کو بھی طلب کر لیا. فاضل جج کا کہنا تھا کہ مل بند پڑی ہے تو انتظامیہ کیوں رکھی ہوئی ہے؟

بند ا سٹیل مل کو کسی ایم ڈی یا چیف ایگزیکٹو کی ضرورت نہیں، اسٹیل مل انتظامیہ اور افسران قومی خزانے پر بوجھ ہیں،ملازمین سے پہلے تمام افسران کو ا سٹیل مل سے نکالیں،

وکیل پاکستان اسٹیل مل.انتظامیہ نے جواب دیا کہ تمام انتظامیہ تبدیل کی جا چکی ہے،جس پر چیف جسٹس. نے کہا کہ تبدیل کرنے سے کیا مل فعال ہوجائے گی؟ پاکستان کے علاوہ پوری دنیا کی ا سٹیل ملز منافع میں ہیں،

،چیف جسٹس گلزار احمد. نے کہا کہ اسٹیل مل میں اب بھی ضرورت سے زیادہ عملہ موجود رہے گا، مل ہی بند پڑی ہے تو 439 افسران کر کیا رہے ہیں؟ اجازت براہ راست سپریم کورٹ دیگی لیکن پہلے افسران کو نکالیں،

چیف جسٹس.نے کہا کہ آج سے کسی ملازم کو ادائیگی نہیں ہوگی.جب مل نفع ہی نہیں دیتی تو ادائیگیاں کس بات کی؟چیف جسٹس.سیکریٹری صاحب بابو والا کام نہیں افسر والا کام کریں،سیکریٹریز کے کام نہ کرنے کی وجہ سے ہی ملک کا ستیاناس ہوا،

چیف جسٹس نے کہا کہ .جب مل نفع ہی نہیں دیتی تو ادائیگیاں کس بات کی؟.سیکریٹری صاحب بابو والا کام نہیں افسر والا کام کریں،سیکریٹریز کے کام نہ کرنے کی وجہ سے ہی ملک کا ستیاناس ہوا، ہلے بھی تو سیکریٹریز کام کرتے تھے اب پتا نہیں کیا ہوگیا، .سپریم کورٹ میں اسٹیل مل ملازمین کیس کی سماعت میں وقفہ کردیا گیا .

Leave a reply