ایبٹ آباد، اسپیکر خیبرپختونخوااسمبلی مشتاق احمد غنی کی زیر صدارت صوبائی اسمبلی سیکریٹریٹ میں ڈی ایچ کیوہسپتال ایبٹ آباد کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں کمشنر ہزارہ ریاض محسود , سپیشل سیکرٹری صحت ڈاکٹر فاروق جمیل،ڈپٹی کمشنر ایبٹ آباد معیث ثناء اللہ،محکمہ سی اینڈ ڈبلیوکے حکام،ایم ایس ڈی ایچ کیوایبٹ آباد ڈاکٹر عامر اسرار ودیگر افسران نے شرکت کی۔سپیکر صوبائی اسمبلی مشتاق غنی نے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے محکمہ صحت وسی اینڈ ڈبلیوکے حکام پر واضح کیا کہ ڈی ایچ کیوہسپتال ایبٹ آباد کو اب کٹیگری اے کا درجہ مل چکاہے اسلئے اس کی عمارت بھی کٹیگری اے کے شایان شان ہونی چاہئئے۔
انہوں نے ہدایات جاری کی کہ جو پانچ عمارتیں مخدوش ہیں ان کو فوراً سے پیشتر گرادیا جائے کیونکہ کسی بھی قدرتی آفت کی صورت میں ان مخدوش عمارتوں سے جانی ومالی نقصا ن ہو سکتاہے۔انہوں نے مزید کہا کہ آپریشن تھیٹراور وارڈز میں کافی فاصلہ ہے جس سے سرجری کے مریضوں کو شدیدتکلیف کا سامناکرنا پڑتاہے, اسلئے آپریشن تھیٹراور وارڈز کو ایک ہی عمارت میں شفٹ کرنے کی منصوبہ بندی کی جائے تاکہ اگر کسی مریض کا آپریشن ہوتا ہے تو اس کو شفٹ کرنے میں کسی دقت کا سامنانہ کرنا پڑے۔
انہوں نے سی اینڈ ڈبلیوکو ہدایات دی کہ ہسپتال کی سڑکوں اور ریمپز کی ازسرنو تعمیر کی جائے تاکہ سٹریچر اور وہیل چیئر پرلائے جانے والے مریضوں کو تکلیف نہ ہو۔
انہوں نے حکام پر واضح کیا کہ فیز 1کو جلد ازجلداور مزید وقت ضائع کئے بغیر مکمل کیا جائے ساتھ میں چلڈرن ہسپتال کی ناگفتہ بہ حالت پر بھی توجہ دی جائے،چلڈرن ہسپتال کی حالت انتہائی خراب ہے جس پر جلد ازجلد کام شروع کرنا پڑیگا۔انہوں نے کہا کہ ڈی ایچ کیوایبٹ آباد کی تعمیر نو اور وہاں مریضوں کیلئے جدیدسہولیات کی فراہمی کے حوالے سے وہ خود وزیراعلیٰ خیبرپختونخواکے ساتھ کافی ملاقاتیں کر چکے ہیں اور وزیر اعلیٰ اور چیف سیکرٹری اس ہسپتال کی تعمیر نو اور یہاں سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے کافی سنجیدہ ہیں۔