مقبوضہ کشمیر میں سری نگر کے سینئر سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر حسیب مغل نے کہا ہے کہ مساجد کی فہرستیں تیار کرنے کی ہدایات کا جموںکشمیر کی خصوصی حیثیت تبدیل کرنے سے متعلق پھیلنے والی خبروں سے کوئی تعلق نہیں ہے،
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایس ایس پی سری نگر نے کہا ہے کہ یہ نارمل پولیسنگ کا حصہ ہے اور صرف ڈیٹا اپ ڈیٹ کیا جارہا ہے تاہم کشمیری عوام میں اس حوالہ سے سخت تشویش پائی جاتی ہے اور سمجھا جارہا ہے کہ بھارتی حکومت جموںکشمیر کی خصوصی حیثیت والی دفعات ختم کرنے کی کوششیں کر رہی ہے اور یہی وجہ ہے کہ 100 مزید کمپنیاں کشمیر بھیجی جارہی ہیں،
واضح رہے کہ اس سے قبل قابض انتظامیہ کی جانب سے پولیس سپرنٹنڈنٹ حضرات کو ہدایات جاری کی گئی تھیںکہ وہ تمام مساجد کی فہرستیں مرتب کریں اور یہ لیٹر سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہو گیا تھا.