اسٹیٹ بینک کا شرح سود برقراررکھنے کا فیصلہ
اسٹیٹ بینک کا شرح سود برقراررکھنے کا فیصلہ
اسٹیٹ بینک کے مانیٹری پالیسی کمیٹی کے اجلاس میں ملکی معاشی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور آئندہ ڈیڑھ ماہ کے لئے زری پالیسی کی منظوری دی. اجلاس میں شرح سود 15 فی صد برقرار رکھنے فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے آئندہ ڈیڑھ ماہ کے لئے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا.
مزید یہ بھی پڑھیں؛ پاکستان آرمی کا سیکورٹی دستہ فیفا ورلڈ کپ 2022 کی سیکیورٹی کیلئے قطر روانہ
ممنوعہ فنڈنگ کیس،ایف آئی اے قانون کے مطابق کاروائی کرے،عدالت کا حکم
اسلام آباد کے سینٹورس شاپنگ مال میں آگ جان بوجھ کر لگائی گئی تھی، ایف آئی آر درج
ذہنی صحت کاعالمی دن؛ ہم اپنےسائکو والد سے تنگ ہیں
واضح رہے کہ گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد کی تعیناتی اور نئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے آنے کے بعد یہ پہلی مانیٹری پالیسی ہے. اس سے قبل بڑھتی مہنگائی کے پیش نطر مانیٹری پالیسی مسلسل سخت کی جارہی تھی اور اس پالیسی کے تحت رواں سال اب تک شرح سود میں 525 بیسس پوائنٹس کا اضافہ کیا جا چکا ہے تاہم مہنگائی کی شرح میں قدرے کمی، روپے کی قدر میں بہتری اور تیل کے نرخ کم ہونے کے باعث شرح سود برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
شرح سود کیا ہیں؟
سود کی شرح رقم ادھار لینے کے لیے وصول کی جانے والی رقم ہے۔ سود کی شرح قرض کی کل رقم کے فیصد کے طور پر ظاہر کی جاتی ہے۔ سود کی شرح عام طور پر سالانہ پر نوٹ کی جاتی ہے۔بنیاد، جسے سالانہ فیصد شرح (APR) کہا جاتا ہے۔ اور سود کی شرح، آپ کی طرف سے مقرربینک اور ریزرو بینک آف انڈیا کے آفیشل کیش ریٹ کی بنیاد پر، یہ طے کرتا ہے کہ آپ کتنا سود کمائیں گے یا پھر ادا کریں گے۔.