اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اپنے زرمبادلہ کے ضوابط میں ترمیم کی ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے سافٹ ویئر، آئی ٹی اور آئی ٹی کی حامل خدمات میں برآمد کنندگان کو سہولت دینے کے لیے اپنے زرمبادلہ کے ضوابط میں ترمیم کی ہے جس کے تحت بینکوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ 31 مارچ 2023 خصوصی زرمبادلہ اکاؤنٹس میں ان کی برآمدی آمدنی کے 35 فیصد تک retention کی لازمی طور پر اجازت دیں۔
تاہم ایسے برآمدکنندگان کے لیے ضروری ہے کہ وہ یا تو پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ یا پاکستان سافٹ ویئر ہاوسز ایسوسی ایشن کے پاس رجسٹرڈ ہوں۔ ان ہدایات کا جائزہ آئی ٹی شعبے کی جانب سے اضافی برآمدی کارکردگی اور اس مدت کے دوران موصول ہونے والی برآمدی آمدنی کی روشنی میں لیا جائے گا۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
سعودی عرب میں جسمانی طور پر ساتھ جُڑے دو عراقی بچوں کا کامیاب آپریشن
سندھ حکومت نے بلدیاتی الیکشن ملتوی کرنے کیلئے الیکشن کشمنر کو خط لکھ دیا
برلن میں پاکستانی مشن کا 33 گاڑیاں خریدنے کا انکشاف
بینکوں کا پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات کے سلسلے میں لیٹر آف کریڈٹ دینے سے انکار
اچھوتے آئیڈیے کی مدد سے ایک بے قیمت کچرے کو لگڑری آرٹ کے نمونے میں بدلنے کا فن
2022 میں سوشل میڈیا ایپ کی مقبولیت میں غیرمعمولی اضافہ
اغوا برائے تاوان کے الزام میں سی ٹی ڈی افسر کا ڈرائیور گرفتار
معاشی غیریقینی کے باوجود:انڈس موٹرز نے گاڑیوں کی قیمتوں میں 12 لاکھ تک اضافہ کردیا
برآمد کنندگان کو اجازت ہو گی کہ وہ اپنی قانونی کاروباری ادائیگیاں یا بیرون ملک اخراجات کے لیے اپنے زیر تحویل فنڈز استعمال کریں۔