20 سال تک خواتین کو ریپ کا شکار بنانے والے سیریل ریپسٹ ڈیوڈ کیرک کی کہانی
ڈیوڈ کیرک ایک برطانوی پولیس کے اہلکار تھے اور وہ تقریبا بیس سال تک لگا تار مختلف خواتین کو اپنی جنسی تسکین کیلئے حوس کا نشانہ بناتا رہا جبکہ یہ سیریل ریپیسٹ فوج میں بھی رہے اور ان پر ایک الزام تو سنہ 2009 میں اس وقت لگایا تھا گیا جب ڈیوڈ کیرک پارلیمانی ایوانوں، سرکاری دفاتر اور سفارتی مشنوں کی حفاظت کرنے والی مسلح ٹیموں کے رکن تھے۔
جون کیلی کی ایک رپورٹ کے مطابق ڈیویڈ کو سنہ 2002 میں بھی اپنے ایک سابق ساتھی پر حملہ کرنے اور اسے ہراساں کرنے کے الزام کے بعد نئے بھرتی ہونے والے پولیس اہلکار کیرک کے خلاف ان کی اپنی فورس کے ذریعے تفتیش کی گئی تھی۔ لیکن ان پر کوئی مجرمانہ الزامات عائد نہیں کیے گئے اور نہ ہی ان کے معاملے کو میٹ کے ڈائریکٹوریٹ آف پروفیشنل سٹینڈرڈ کے حوالے نہیں کیا گیا۔
David Carrick: timeline of key events in life of serial rapist https://t.co/xPQadPZBuZ
— The Guardian (@guardian) January 16, 2023
دی گارڈین کے مطابق؛ "جنوری 1975 میں  کیرک سیلسبری نامی یہ سیریل ریپیسٹ ولٹ شائر میں پیدا ہوا تھا۔ اس کی پرورش ایمزبری کے قریب ڈیرنگٹن میں ہوئی اور وہ ڈیرنگٹن کے جامع اسکول میں پڑھتا رہا۔ اسکول چھوڑنے کے بعد وہ مقامی کووپ میں کام کرتا رہا جبکہ 1994 میں انہوں نے فوج میں شمولیت اختیار کرلی.
2002 میں ان پر ایک الزام لگا اپنے پارٹنر کے حوالے سے مگر ان کے خلاف کوئی کاروائی نہ ہوئی تاہم سنہ 2001 میں انہوں نے میٹ میں شمولیت اختیار کرلی لیکن 2002 میں ایک پارٹنر کو ہراساں کرنے پر بھی ان کے خلاف کوئی کاروائی عمل میں نہ لائی جاسکی. گارڈین نے لکھا کہ 2004 میں انہوں نے خاتون کو جنسی ہراسانی کرتے تشدد بھی کیا لیکن پھر بھی ان کے ادارے میٹ نے انہیں بچایا اور اوپر تک معاملہ نہیں جانے دیا.
مزید یہ بھی پڑھیں؛
قابل اعتراض مواد جو ہٹا سکتے تھے ہٹا دیا،بیرون ملک مواد کیلئے متعلقہ حکام سے رجوع کیا ہے،پی ٹی اے
نگراں کابینہ غیرسیاسی اور غیر جانبدارہوگی، شوکت یوسفزئی
پابندیوں کے باوجود پاکستان روس سے تیل خرید سکتا ہے. امریکہ
نگراں کابینہ غیرسیاسی اور غیر جانبدارہوگی، شوکت یوسفزئی
پاکستانی خواتین کو آن لائن ہراسانی کاا سامنا؛ بڑھتی رپورٹس مزید خطرناک 
یوں 2009، 2016، 2017 اور 2019 تک بھی ان پر الزامات لگتے رہے اور یہ بھی بچ جاتے رہے لیکن 2021 میں ایک 50 سالہ خاتون نے ان کے خلاف رپورٹ کی کہ ستمبر 2020 میں ڈیوڈ کیرک نے ان کے ساتھ جنسی زیادتی کی تھی۔ جس کے بعد انہیں میٹ نے عارضی طور پر نوکری سے برطرف کردیا جبکہ عصمت دری کے الزام میں ویسٹ منسٹر مجسٹریٹس کی عدالت میں پیش ہونے کے بعد کیرک کو حراست میں لے لیا گیا تھا.
جبکہ اس پبلسٹی نے 21 اکتوبر 2021 کو مزید 12 خواتین کو آگے آنے اور کیرک کے خلاف الزامات لگائے کہ انہوں نے ان کے ساتھ بھی ایسا کیا تھا جبکہ کیرک نے اولڈ بیلی میں 43 جرائم کا اعتراف کیا۔ جس کے بعد اس کی تنخواہ میٹ نے روک دی تھی علاوہ ازیں گزشتہ دنوں 16 جنوری 2023 کو کیرک نے ساؤتھ وارک کراؤن کورٹ میں مزید چھ الزامات کو تسلیم کرلیا ہے.








