سپریم کورٹ, جسٹس شوکت صدیقی کی برطرفی کا فیصلہ غیر قانونی قرار

0
137
shoukat aziz

سپریم کورٹ نے سابق جج جسٹس شوکت صدیقی کی برطرفی کا فیصلہ غیر قانونی قرار دے دیا ہے

سپریم کورٹ نے فیصلہ غیرقانونی قرار دیتے ہوئے کالعدم کر دیا،سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو ریٹائرڈ جج تصور کیا جائے،سپریم کورٹ کے 5 رکنی بینچ نے فیصلہ سنایا،عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہےکہ جسٹس شوکت صدیقی بطور جج اسلام آباد ہائیکورٹ ریٹائرڈ اور تمام مراعات وپینشن کے حقدارہوں گے، انہیں پینشن سمیت تمام مراعات ملیں گی، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ کیس تاخیر سے مقرر ہونے کیوجہ سے شوکت عزیز صدیقی کی عمر 62 سال پوری ہو چکی، عمر پوری ہونے کی وجہ سے شوکت عزیز صدیقی کو عہدے پر بحال نہیں کیا جاسکتا،سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا کہ شوکت عزیز صدیقی کے سابق آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید پر لگائے گئے الزامات سنگین نوعیت کے تھے جن کی تحقیقات سپریم جوڈیشل کونسل کو کرنا چاہیے تھی،

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس امین الدین، جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس حسن رضوی اور جسٹس عرفان سعادت پر مشتمل 5 رکنی بینچ نے شوکت صدیقی کی آئینی درخواستوں پر سماعت 23 جنوری 2024 کو مکمل کی تھی،

تین سال بیت گئے،ریٹائرمنٹ کی تاریخ گزرچکی اب تو کیس سن لیں،

سوچ بھی نہیں سکتا کہ بنچ کا کوئی رکن جانبدار ہے،سابق جج شوکت عزیز صدیقی

جسٹس شوکت صدیقی ملکی تاریخ کے دوسرے جج ہیں جن کے خلاف آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت کارروائی کی گئی ہے  اس سے قبل 1973 میں لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس شوکت علی کو بدعنوانی کے الزامات ثابت ہونے پر عہدے سے ہٹایا گیا تھا۔

اکتوبر 2018 میں سپریم جوڈیشل کونسل کی سفارش پر صدر مملکت کی منظوری کے بعد وزارت قانون نے متنازع خطاب پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو عہدے سے ہٹانے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے سینیئر جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے 21 جولائی 2018 کو راولپنڈی بار میں خطاب کے دوران حساس اداروں پر عدالتی کام میں مداخلت کا الزام عائد کیا تھا

مولانا جذبات میں بہہ گئے، بڑا اعتراف،سیاسی کھیل فیصلہ کن مرحلے میں داخل

پی ٹی آئی والے کم ازکم علما کے قدموں میں تو بیٹھ گئے،کیپٹن ر صفدر

Leave a reply