عدالتی احاطہ کی توہین نہیں ہونے دیں گے،سپریم کورٹ نیب حکام پر برہم

پراسیکیوٹر جنرل نیب نے ملزم کی احاطہ عدالت سے گرفتاری پر غیر مشروط معافی مانگ لی ،

سپریم کورٹ نے استفسار کیا کہ ایسی کیا ایمرجنسی تھی کہ نیب نے ملزم کو ڈرامائی انداز میں گرفتار کیا؟ عدالت نے ملزم کو گرفتار کرنے کی سی سی ٹی وی فوٹیج آئندہ سماعت پر پیش کرنے کا حکم دے دیا ،سپریم کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ ہم نے عدالت کے وقار کا تحفظ کرنا ہے،عدالتی احاطہ کی توہین نہیں ہونے دیں گے سی سی ٹی وی فوٹیج سے نیب ملازمین کی شناخت کی جائے گی،نیب نے ریکوری کرنی ہے تو قانون کے مطابق کرے نیب شہریوں کو خوفزدہ کرکے ریکوری نہیں کرسکتا،قانون کی حکمرانی نیب ریکوری سے زیادہ اہم ہے،سپریم کورٹ کوئی کیسینو نہیں کہ جہاں نیب ملازمین اس طرح حملہ آور ہوں،

پراسیکیوٹر جنرل نیب نے عدالت میں کہا کہ احاطہ عدالت سے گرفتاری کی غلطی تسلیم کرتا ہوں ملزم سے بھی تحریری معافی مانگتا ہوں

سوشل میڈیا پر جعلی آئی ڈیز کے ذریعے لڑکی بن کر لوگوں کو پھنسانے والا گرفتار

بیوی، ساس اورسالی کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل کرنے کے الزام میں گرفتارملزم نے کی ضمانت کی درخواست دائر

سپریم کورٹ کا سوشل میڈیا اور یوٹیوب پر قابل اعتراض مواد کا نوٹس،ہمارے خاندانوں کو نہیں بخشا جاتا،جسٹس قاضی امین

‏ سوشل میڈیا پر وزیر اعظم کے خلاف غصے کا اظہار کرنے پر بزرگ شہری گرفتار

کرونا میں مرد کو ہمبستری سے روکنا گناہ یا ثواب

لاک ڈاؤن ختم کیا جائے، شوہر کے دن رات ہمبستری سے تنگ خاتون کا مطالبہ

قبل ازیں نیب راولپنڈی نے سرمایہ کاری کے نام پر عوام سے فراڈ کے کیس میں ملوث نجی کمپنی کے مالک سیف الرحمان کو سپریم کورٹ کے احاطے سے گرفتار کر لیا جس پر قائم مقام چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ ملزم ضمانت کے لیے سپریم کورٹ آیا تھا احتساب بیورو وضاحت کرے کہ ملزم کی گرفتاری کے لئے احاطہ عدالت میں دراندازی کیوں کی گئی؟ ملزم سیف الرحمان کی طرف سے ایڈووکیٹ لطیف کھوسہ عدالت پیش ہوئے اور انہوں نے عدالت کو بتایا کہ میرا موکل ضمانت قبل ازگرفتاری کے لئے عدالت سرنڈر کرنے آرہا تھا اور اس دوران نیب کی گاڑی نے میرے معاون وکیل کی گاڑی کو ہٹ کیا جس کے بعد نیب حکام احاطہ عدالت سے میرے موکل کو گرفتار کرکے لے گئے

Shares: