نمائندہ باغی ٹی وی )ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (ریونیو)ڈاکٹر جہانزیب حسین لابر کی زیر صدارت ٹڈی دل(لوکسٹ) کے انسداد کے حوالہ سے ایک اہم اجلاس ڈپٹی کمشنر جمیل احمد جمیل کی ہدایت پر منعقد ہوا۔
جس میں ڈائریکٹر فارم اینڈ ٹریننگ چوہدری تنویر احمد، ڈائریکٹر ان سروس ایگری کلچر انسٹی ٹیوٹ فدا بلوچ، ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت راؤ اشفاق احمد، اسسٹنٹ ڈائریکٹر پلانٹ پروٹیکشن سید برہان الدین شاہ سمیت آئل سیڈریسرچ انسٹی ٹیوٹ خانپور کے آفیسر، کاٹن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ، زرعی انجینئرنگ، واٹر منیجمنٹ، محکمہ شماریات اور تمام تحصیلوں کے اسسٹنٹ ڈائریکٹرز نے شرکت کی۔اجلاس میں محکمہ زراعت کی جانب سے بتایا گیا کہ ضلع میں ٹڈی دل(لوکسٹ) کی تاحال موجودگی نہیں ہے تاہم زمینداروں کو ٹڈی دل اور اس سے مشابہت یا اس خاندان سے تعلق رکھنے والے کیڑوں کی پہچا ن بھی کرائی جا رہی ہے۔اس سلسلہ میں محکمہ زراعت نے139ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ زمینداروں کو بتایا جا رہا ہے کہ وہ ٹڈی دل(لوکسٹ) کی موجودگی بارے افواہوں پر کان نہ دھریں محکمہ زراعت مکمل طور پر متحرک اور چوکنا ہے اگر ضلع میں ٹڈی دل فصلوں کو متاثر کرنے کی کوشش کرتی ہے تو اس کے سدباب کے تمام تر انتظامات مکمل ہیں اور کاشتکاروں کو بھی روزانہ کی بنیاد پر حفاظتی اقدامات سے آگاہ کیا جا رہا ہے۔اجلاس میں بتایا گیا کہ ڈائریکٹر زراعت بہاولپور فوکل پرسن لوکسٹ کنٹرول تمام محکموں کو ٹریننگ دے رہے ہیں اس سلسلہ میں 2جولائی کو تمام ایگریکلچر ڈیپارٹمنٹ اور چولستان کے پٹواریوں کی ٹریننگ رکھی گئی ہے اور وفاقی حکومت کے پلانٹ پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ مل کر کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے تمار ہیں۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر(ریونیو)ڈاکٹر جہانزیب حسین لابر نے ہدایت کی کہ محکمہ زراعت کے تمام ونگز کاشتکاروں سے قریبی رابطہ رکھیں اور ٹڈی دل(لوکسٹ) کے حوالہ سے تسلسل کے ساتھ آگہی سیشن جاری رکھا جائے۔انہوں نے کہا کہ اگر ضلع کے کسی بھی مقام پر اس کی موجودگی بارے اطلاعات موصول ہوں تو محکمہ زراعت فوری حرکت میں آئے جبکہ کاشتکاروں کو بھی اس سلسلہ میں آگہی فراہم کریں کہ وہ ٹڈی دل کی موجودگی بارے بروقت محکمہ زراعت کو آگاہ کریں۔انہوں نے محکمہ زراعت کو کنٹرول روم قائم کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ضلع سمیت تمام تحصیلوں میں محکمہ زراعت اپنے دفاتر میں کنٹرول رومز قائم کرے جو24گھنٹے فعال رہیں گے

رحیم یار خان ٹڈی دل(لوکسٹ) کے انسداد کے حوالہ سے ایک اہم اجلاس
Shares: