وادی سوات سے تعلق رکھنے والی معروف تائیکوانڈو کھلاڑی عائشہ ایاز نے حال ہی میں قلعہ بالا حصار میں فرنٹیئر کور ہیڈکوارٹر کا دورہ کیا۔ یہ دورہ ان کی کامیابیوں اور پاکستان کی نمائندگی کرنے کے حوالے سے ایک اہم موقع تھا۔ عائشہ ایاز پاکستان کا ایک روشن ستارہ ہیں جنہوں نے انتہائی کم عمری میں تائیکوانڈو کی تربیت شروع کی اور اس کھیل میں عالمی سطح پر اپنے ملک کا نام روشن کیا۔
عائشہ ایاز نے صرف تین سال کی عمر میں تائیکوانڈو سیکھنا شروع کیا اور آٹھ سال کی عمر میں اپنے انٹرنیشنل کیریئر کا آغاز کیا۔ 2019 میں عائشہ ایاز نے دبئی میں منعقد ہونے والی الفجائرہ اوپن تائیکوانڈو چیمپیئن شپ میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے برونز میڈل حاصل کیا۔ اس کے بعد، 2020 میں دبئی میں ہی ہونے والی تائیکوانڈو چیمپیئن شپ میں انہوں نے گولڈ میڈل جیت کر اپنے ملک کا نام عالمی سطح پر روشن کیا۔عائشہ ایاز اور ان کے والد نے قلعہ بالا حصار میں فرنٹیئر کور کے ہیڈکوارٹر میں میجر جنرل انجم ریاض، آئی جی ایف سی نارتھ سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں میجر جنرل انجم ریاض نے عائشہ ایاز کی شاندار کامیابیوں کو سراہا اور انہیں سوات کا نام دنیا بھر میں روشن کرنے پر خراج تحسین پیش کیا۔ انہیں خصوصی انعام سے نوازا گیا، جس پر عائشہ ایاز نے فرنٹیئر کور نارتھ کا شکریہ ادا کیا۔
آئی جی ایف سی نارتھ نے عائشہ ایاز کی کوششوں اور کامیابیوں کو سراہتے ہوئے ان کے لئے اگلے سال سنگاپور میں ہونے والی تائیکوانڈو چیمپیئن شپ میں شرکت کے لیے فرنٹیئر کور نارتھ کی جانب سے سپانسر کرنے کے احکامات جاری کئے۔ عائشہ ایاز نے اس اعزاز پر فرنٹیئر کور نارتھ کا شکریہ ادا کیا اور اپنی بھرپور محنت اور عزم کے ساتھ مزید کامیابیاں حاصل کرنے کا عہد کیا۔
عائشہ ایاز کی کامیابیاں نہ صرف سوات بلکہ پورے پاکستان کے لئے فخر کا باعث ہیں اور ان کا سفر نوجوان کھلاڑیوں کے لئے ایک مشعل راہ کی مانند ہے۔ ان کی محنت اور لگن کا نتیجہ یہ ہے کہ وہ عالمی سطح پر اپنے ملک کا نام بلند کر رہی ہیں اور تائیکوانڈو کے میدان میں پاکستان کی اہم نمائندہ بن چکی ہیں۔