آئی ایم ایف نے اپنی نئی رپورٹ میں پاکستان،سےمزید مطالبات کردیئے- وفاقی سیکرٹری خزانہ کو سٹیٹ بینک بورڈ سے نکالنے اور ڈپٹی گورنرز کی خالی اسامی فوری پُر کرنے اور
حکومت نے عالمی مالیاتی ادارے کو نان فائلرز کے گرد گھیرا مزید تنگ کرنے کی یقین دہانی کرادی ہے۔ رپورٹ کے مطابق حکومتی معاشی ٹیم اور آئی ایم ایف وفد
نائیجیریا عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے حاصل کردہ 3 ارب 40 کروڑ ڈالر کا قرض واپس کرکے قرض سے آزاد ملک بن گیا۔ وائس آف افریقہ کے مطابق
اسلام آباد:عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے ترقیاتی بجٹ سے صوبائی نوعیت کے ترقیاتی منصوبے ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق وفاق 18ویں ترمیم کے بعد
حکومت نے پراپرٹی کے شعبے میں ٹیکس شرح کم کرنے کے لیے آئی ایم ایف سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ باغی ٹی وی کے مطابق حکومتی ذرائع
اسلام آباد: آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان سے غیر ملکی زرمبادلہ ذخائر میں مزید اضافے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق آئی ایم ایف کی جانب
اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ حکومت کا کام کاروبارکرنا نہیں بلکہ نجی شعبے کو سازگار ماحول کی فراہمی ہے، ماضی کی کوتاہیوں سےسبق سیکھتے ہوئےہمیں آگے
عالمی مالیاتی فنڈ یعنی آئی ایم ایف نے پاکستان سے توانائی کے شعبے میں اصلاحات اور استعداد کار میں بہتری لانے کا مطالبہ کردیا ہے اور آئی ایم ایف کی
آئی ایم ایف نے جولائی 2023 سے 2026 کے مالی سال تک پاکستان کی مجموعی بیرونی فنانسنگ کی ضرورت کے ہوش ربا اعداد و شمار کا تخمینہ لگایا ہے جو
آئی ایم ایف معاہدے کے باوجود بین الاقومی ریٹنگ ایجنسیز موڈیز اور فچ نے پاکستانی معیشت پر خدشات کا اظہار کیا ہے- موڈیز اورفچ کا کہنا ہےکہ کرتےہوئے کہا ہے