تاجک صدر امام اعلی رحمان پاکستان کے دو ر ے کے بعد وطن واپس روانہ ہو گئے.
تاجکستان کے صدر امام اعلی رحمان پاکستان کے دو روزہ دورے کے بعد وطن واپس روانہ ہو گئے ہیں. جمعرات کو وفاقی وزیر تجارت سید نوید قمر نے انہیں ایئرپورٹ پر الوداع کیا۔ دورے کے دوران دونوں ممالک نے تجارت، موسمیاتی تبدیلی اور ٹرانسپورٹ ، سرمایہ کاری، توانائی ، ثقافت سمیت اہم شعبوں میں تعلقات کو مزید وسعت دینے اور کاسا 1000 منصوبہ کو جلد مکمل کرنے پر اتفاق کیا۔ تاجکستان کے صدر نے دورے کے دوران وزیراعظم شہبازشریف ، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی اور وزیر دفاع خواجہ محمد آصف سے ملاقات بھی کی۔
قبل ازیں وزیر اعظم شہباز شریف سے تاجک صدر امام علی رحمٰن نے ’ون آن ون‘ ملاقات کی تھی جس میں باہمی دلچپسی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔ وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات کے دوران دونوں سربراہان نے علاقائی اور عالمی مسائل پر تبادلہ خیال کیا تھا اور مختلف شعبوں میں اپنے تعلقات کو مضبوط بنانے پر توجہ دی۔ بعدازاں دونوں سربراہان نے وفود کی سطح پر بھی ملاقات کی تھی.
علاوہ ازیں تاجکستان کے صدر امام علی رحمٰن وزیراعظم سے ملاقات کے لیے وزیراعظم ہاؤس پہنچے تھے جہاں ان کا شاندار استقبال کیا گیا تھا۔ تاجکستان کے صدر امام علی رحمٰن کو وزیراعظم ہاؤس پہنچنے پر ’گارڈ آف آنر‘ پیش کیا گیاتھا. صدر امام علی رحمٰن نے تینوں افواج کے دستے کی طرف سے پیش کیے گئے ’گارڈ آف آنر ’ کا جائزہ لیا جبکہ انہوں نے وزیراعظم ہاؤس کے لان میں اپنے ہاتھوں سے ایک پودا بھی لگایاتھا . وزیر اعظم شہباز شریف کے دعوت نامے پر تاجکستان کے صدر امام علی رحمٰن دو روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچے تھے.جہاں وفاقی وزیر تجارت نوید قمر نے اسلام آباد ائیرپورٹ پر تاجک صدر کا استقبال کیاتھا.
مزید یہ بھی پڑھیں.
معروف شاعرہ امیتا پرسورام کا یوم پیدائش
فیفا ورلڈ کپ:سیمی فائنل میں کے باوجود مراکشی کھلاڑی میدان میں سجدہ ریز،مداح رو پڑے
مزید ملکوں کو ویٹو پاور دینے سے عالمی سطح پر خلیج بڑھے گی:بلاول بھٹو
وزیر خارجہ بلاول بھٹو سے برطانوی وزیر مملکت برائے خارجہ لارڈ طارق احمد کی ملاقات
موبائل فون برآمد کرنیوالے ممالک میں پاکستان بھی شامل
مسلم لیگ ن کی رہنما عظمیٰ زاہد بخاری اب یوٹیوب پر
اس موقع پر انہیں 21 توپوں کی سلامی بھی دی گئی تھی. دو روزہ دورے کے دوران تاجک صدر مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا. اور دوطرفہ معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط ہوئے. پاکستان اور تاجکستان دیرینہ تاریخی، ثقافتی اور مذہبی رشتوں کے ذریعے جڑے ہوئے برادر ممالک ہیں۔ یہ تعلقات باہمی احترام اور غیر معمولی ہم آہنگی پر مبنی ہیں، مختلف علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر دونوں ممالک کا نکتہ نظر یکساں ہے۔ تاجکستان وسطی ایشیا میں پاکستان کا سب سے قریبی پڑوسی ملک ہے.دونوں ممالک کے درمیان محض واخان راہداری واقع ہے، یہ قربت تاجکستان کو وسطی ایشیا میں پاکستان کا ایک اہم شراکت دار بناتی ہے۔