رواں ماہ 4 اپریل کو وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا تھا کہ کورونا وبا کی تیسری لہر کے باعث تعلیمی ادارے بند ہوں گے یا نہیں؟ فیصلہ این سی او سی کے اجلاس میں منگل کوکیا جائے گا-

باغی ٹی وی : وفاقی وزیر شفقت محمود نے سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں کہا تھا کہ تعلیم اور صحت کے وزراء کی منگل کو این سی او سی میں میٹنگ ہو گی، اجلاس میں تعلیمی ادارے بند رکھنے یا کھولنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

اپنے بیان میں شفقت محمود نے مزید کہا تھا کہ منگل کی میٹنگ میں امتحانات کی صورتحال پر بھی بات ہو گی، فیصلہ تعلیم اور صحت کے وزراء اور این سی ای او سی حکام مل کر کریں گے۔

تاہم آج 6 اپریل یعنی منگل کو وزراء اور این سی ای او سی حکام کا اجلاس منعقد ہو گا جس میں فیصلہ کیا جائے گا تعلیمی ادارے بند ہوں گے یا نہیں؟ دوسری جانب تعلیمی اداروں کے کُھلنے اور بند ہونے کی وجہ سے طالبعلموں کی پڑھائی متاثر ہوئی ہے طالبعلم گزشتہ ایک برس سے اسکولز بند ہونے اور کھلنے کی وجہ سے اپنی تعلیم صحیح طرح سے جاری نہیں رکھ سکے ہیں اور شفقت محمود اور دیگر حکام کے فیصلے کے منتظر ہیں اور امتحانات کینسل ہونے کی آس رکھے ہوئے ہیں یہاں تک کہ ایگزامز کینسل ہوگا اور شفقت محمود ٹوئٹر پر ٹرینڈ کر ہے ہیں –

جس میں طلباء اور سوشل میڈیا صارفین اپنی اپنی رائے کا اظہار کر رہے ہیں جس میں بعض صارفین کی جانب سے کہا جا رہا ہے کہ کورونا کی تیسری خطرناک وبا میں امتحانات جاری رکھنا اور تعلیمی ادارے کھلے رکھنا بہت بڑا رسک ہے جبکہ بعض کی جانب سے سکولز بندنہ کرنے اور مطالبہ کیا جارہا ہے اور بعض صارفین وفاقی وزیر تعلم شفقت محمود پر مزاحیہ میمز بھی شئیر کرہے ہیں –


ایک صارف نے لکھا کہامتحان نہ لیں یہ ایک بہت بڑا خطرہ ہے!طلباء کو قتل مت کرو-
https://twitter.com/AhmadTaha619/status/1379269676706971652?s=20
احمد طہ نامی صارف نے لکھا کہ تمام اسٹوڈنٹس وزراء کے فیصلے کا انتظار کر رہے ہیں-


https://twitter.com/abdulmueed23/status/1379270925951062019?s=20


https://twitter.com/PkAhnaf/status/1379238977870381060?s=20
احنف نامی صارف نے مطالبہ کیا کہ کورونا کے دن بہ دن بڑھتے کیسز کی وجہ سے یونیورسٹیز بند کی جائیں-https://twitter.com/Malik___U/status/1379291105276133379?s=20


https://twitter.com/Malik___U/status/1379287518663835651?s=20

خیال رہے کہ کورونا کی تیسری لہر کے پیش نظر پاکستان میں مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے جس کے باعث اسپتالوں پر بھی دباؤ آ رہا ہے جبکہ زیادہ کیسز آنے کے باعث پنجاب اور خیبر پختونخوا کے کئی شہروں میں اسکولوں کو بند کر دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ دوسری جانب وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اس سال بغیر امتحان پاس نہیں کیا جائے گا اور طلبہ کو بغیر امتحان لیے اگلی کلاس میں نہیں بھیجیں گے، امتحانات آگے بڑھانا پڑے تو بڑھائیں گے لیکن امتحان ضرور ہوگا اور نا ہی طلبہ کو پروموٹ کیا جائے گا۔

وزیر تعلیم نے کہا کہ این سی او سی اجلاس میں اسکولوں کی بندش پر بات ہوئی تھی جس میں اسٹیرنگ کمیٹی کی اکثریت نے اسکول بند کرنے کی رائے دی۔ سعید غنی کا کہنا تھا کہ اسکول بند ہونے سے بچوں کی تعلیم اور ایجوکیشن سیکٹر پر اثر پڑے گا، کورونا کی صورتحال میں بچوں کی تعلیم کا نقصان ہوا ہے، امید ہے پرائیویٹ اسکولز مینیجمنٹ حکومتِ سندھ کی مجبوری کو سمجھیں گے۔

امتحانات آگے بڑھانا پڑے تو بڑھائیں گے لیکن طلبہ کو پروموٹ نہیں کریں گے

تعلیمی ادارے کھلے رہیں گے یا نہیں اہم اجلاس آج ہوگا

Shares: