افغانستان: ننگرہارمیں طالبان کے کنٹرول کے بعد پہلا امریکی فضائی حملہ
کابل ایئرپورٹ پر خودکش دھماکے کے بعد امریکا نے ایک بار پھر افغانستان پر فضائی حملہ کردیا-
باغی ٹی وی : امریکا کی جانب سے افغان صوبے ننگرہار میں داعش جنگجو پر ڈرون حملہ کیا گیا امریکی سینٹرل کمانڈ کے کپتان بل اربن نے کہا ہے کہ داعش خراسان کے منصوبہ ساز کو ٹارگٹ کرکے ہلاک کر دیا گیا ہے تاہم کسی شہری کا جانی نقصان نہیں ہوا ۔
امریکی صدرجوبائیڈن نے کابل ایئرپورٹ پر خودکش حملے کا ذمہ دار داعش خراسان کو قرار دیتے ہوئے اس کی قیادت پر حملوں کا حکم دیا تھا حملے سے قبل امریکا نے اپنے شہریوں کو وارننگ دی تھی کہ وہ کابل ایئر پورٹ کے گیٹس سے فوری چلے جائیں۔
کابل: بیشتر سفارتخانے بند پاکستانی سفارتخانہ تاحال فعال،انخلا کرنیوالے افراد پاکستان کے شکر گزار
اس سے قبل امریکہ کے صدر جوبائیڈن کو قومی سلامتی کی ٹیم نے کابل میں ایک اور حملے سے متعلق خبردار کیا تھا۔امریکی صدر جوبائیڈن کو امریکی کمانڈرز نے داعش پرحملے کا منصوبہ بھی پیش کیا تھا۔
امریکی صدر کو دی جانے والی بریفنگ میں امریکی کمانڈرز نے واضح طور پر بتایا ہے کہ افغانستان میں داعش کے خلاف حملوں کے لیے مؤثر وسائل ان کے پاس موجود ہیں وائٹ ہاؤس نے خبردار کیا تھا کہ آئندہ چند روز افغانستان میں سب سے زیادہ خطرناک ہوں گے۔
طالبان کی اسپیشل فورس نے کابل ائیر پورٹ کی سیکیورٹی سنبھال لی
کابل کے انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہ گزشتہ روز کیے جانے والے بم دھماکوں کے بعد امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا تھا کہ کابل بم دھماکوں کے مجرمان کو نہیں بھولیں گے مجرمان کو نہیں چھوڑیں گے اور پیچھا کر کے نشانہ بنائیں گے-
امریکی میڈیا کے مطابق کابل ایئرپورٹ حملے میں 13 امریکی اہلکاروں سمیت 170 افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔