افغان طالبان کی قید میں 5 برطانوی شہری رہا

0
45

افغان طالبان کی قید میں موجود 5 برطانوی شہریوں کو رہا کردیا گیا ہے۔

باغی ٹی وی : "دی گارجئین کے مطابق” بی بی سی کے سابق کیمرہ مین اور افغانستان کے ماہر پیٹر جووینال سمیت گزشتہ دسمبر سے طالبان کے زیر حراست پانچ برطانوی شہریوں کو برطانوی دفتر خارجہ (FCDO) نے بیک روم ڈپلومیسی کے بعد پیر کو رہا کر دیا ہے-

جووینال کو طالبان نے چھ ماہ قبل کابل میں اس وقت گرفتار کیا تھا جب وہ کان کنی کی کچھ سرمایہ کاری پر بات کرنے اور ملک میں اپنے بہت سے دیرینہ دوستوں سے بات کرنے کے لیے افغانستان گیا تھا-

اس کی شادی ایک افغان سے ہوئی ہے جس سے اس کے تین بچے ہیں اور بی بی سی کے رپورٹر جان سمپسن کے الفاظ میں، وہ دنیا کے بہترین ٹیلی ویژن کیمرہ مینوں میں سے ایک تھے۔ دونوں افراد نے تقریباً دو دہائیاں قبل ایک ساتھ کام کیا تھا۔ ان کی عمر 66 سال ہے اور انہیں ہائی بلڈ پریشر ہے۔ اس نے قید میں بیرونی دنیا تک بہت کم رسائی حاصل کی تھی، اسے ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی نے نہیں دیکھا تھا اور اس پر کوئی الزام نہیں لگایا گیا تھا۔

ایف سی ڈی او نے کہا کہ وہ رہائی پانے والے دیگر افراد کے نام جاری نہیں کرے گا، لیکن اس بات کی تصدیق کی کہ کوئی اور برطانوی ابھی تک حراست میں نہیں ہے۔

سکریٹری خارجہ لز ٹرس نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ خوشی ہے کہ برطانیہ افغانستان میں قید اپنے 5 شہریوں کو رہا کرانے میں کامیاب رہا یہ افراد جلد اپنے خاندانوں سے ملیں گے، میں ان افراد کی رہائی کے لیے برطانوی سفارتکاروں کی جانب سے کیے جانے والے کام پر ان کی شکرگزار ہوں-

برطانیہ کے فارن، کامن ویلتھ اینڈ ڈویلپمنٹ آفس کے ایک ترجمان نے کہا ‘ ہم افغانستان کی موجودہ انتظامیہ کی جانب سے 5 برطانوی شہریوں کی رہائی کا خیرمقدم کرتے ہیں ان برطانوی شہریوں کا افغانستان میں ہماری حکومت سے کوئی تعلق نہیں تھا بلکہ وہ حکومتی سفری ہدایت کے برخلاف افغانستان گئے تھے، جو ایک غلطی تھی’۔

ترجمان کے مطابق ان شہریوں کے خاندانوں کی جانب سے ہم افغان ثقافت، روایات یا قوانین کی کسی بھی قسم کی خلاف ورزی پر معذرت کرتے ہیں اور مستقبل میں اچھے رویے کی یقین دہانی کراتے ہیں۔

یہ واضح نہیں کہ ان افراد کو کب طالبان نے قید کیا تھا اور انہیں کہاں رکھا گیا تھا۔

برطانوی شخص جس نے 20 سال بعد پہلی بار پانی پیا

Leave a reply