2023 سے 2027 تک کا عرصہ دنیا کی تاریخ کا گرم ترین دورریکارڈ ہوگا،اقوم متحدہ

دنیا 19 ویں صدی کے دوسرے نصف کے مقابلے زیادہ گرم ہوگی
0
101
un

ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن (ڈبلیو ایم او) نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ 98 فیصد امکان ہے کہ آنے والے پانچ سال انسانی تاریخ کے گرم ترین دن ہوں گے۔

باغی ٹی وی: خبر رساں ادارے الجزیرہ کے مطابق اقوام متحدہ کی طرف سے یہ خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ 2023 سے 2027 تک کا عرصہ دنیا کی تاریخ کا گرم ترین دور ریکارڈ ہوگا درجہ حرارت میں اس درجہ اضافے کی وجہ بحر الکاہل کو گرم کرنے والے موسمیاتی رجحان ایل نینو اور گرین ہاوس گیسوں کا مشترکہ اثر ہوگا اس حوالے سے سائنسدانوں نے 66 فیصد امکان ظاہر کیا ہے کہ ممکن ہے آنے والے سالوں میں زمین کا درجہ حرارت 1.5 ڈگری کی حد سے تجاوز کرجائے درجہ حرارت اس حد تک تجاوز کرنے کا مطلب یہ ہے کہ دنیا 19 ویں صدی کے دوسرے نصف کے مقابلے زیادہ گرم ہوگی۔

حال ہی میں ڈبلیو ایم او کی رپورٹ کے مطابق رواں سال جولائی کے پہلے ہفتے میں جون کے گرم ترین مہینے کا ریکارڈ ٹوٹ گیا۔ دنیا بھر میں جولائی کے آغاز میں درجہ حرارت گرم ترین ریکارڈ کیا گیا،جولائی کے پہلے ہفتے میں عالمی درجہ حرارت سب سے زیادہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ ابتدائی تحقیق میں بتایا گیا کہ اس سے قبل موسمیاتی تبدیلی کے باعث ابتدائی مراحل میں جون کا مہینہ گرم ترین ریکارڈ کیا گیا تھا۔

ایل نینو کے اثرات: رواں ماہ کا آغاز انسانی تاریخ کا گرم ترین ہفتہ قرار

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق سائنسدانوں نے وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ گرین ہاؤس گیسوں سے کُرہ ارض کے درجہ حرارت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ ادارے نے عالمی درجہ حرارت کے حوالے سے جو حد سوچ رکھی ہے اگر وہ تجاوز کرگئی تو ممکنہ طور پر یہ صورتحال عارضی ہوگی اگر ایسی صورتحال سامنے آئی تو عالمی سطح پر صحت، خوراک، پانی اور ماحول کے انتظام میں مشکلات آسکتی ہیں۔ ایسی صورتحال کا سامنا کرنے کیلئے ہمیں تیار رہنے کی ضرورت ہے۔

برطانیہ کے امپیریل کالج لندن میں گرانتھم انسٹی ٹیوٹ برائے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیات کے موسمیاتی سائنس دان فریڈریک اوٹو نے کہا کہ یہ ایک سنگ میل نہیں ہے جسے ہمیں منانا چاہیےسائنس دانوں نے کہا کہ ابھرتے ہوئے ال نینو پیٹرن کے ساتھ مل کر موسمیاتی تبدیلیاں اس کا ذمہ دار ہیں۔

یونان کشتی حادثہ؛ تحقیقات میں کوسٹ گارڈ کی غفلت کا انکشاف

برکلے ارتھ کے سائنسدان زیکے ہاس فادر نے ایک بیان میں کہا کہ بدقسمتی سے، یہ وعدہ کرتا ہے کہ اس سال کے نئے ریکارڈوں کی سیریز میں یہ صرف پہلا ہوگا کیونکہ (کاربن ڈائی آکسائیڈ) اور گرین ہاؤس گیسوں کے بڑھتے ہوئے اخراج کے ساتھ ساتھ ال نینو کے بڑھتے ہوئے واقعات درجہ حرارت کو نئی بلندیوں پر لے جاتے ہیں-

Leave a reply