کابل :وادی پنجشیروالےافغان طالبان کا حسن اخلاق دیکھ کر خوش ہوگئے،اطلاعات کے مطابق افغان طالبان نے حسن اخلاق کی اعلی مثال قائم کر دی، پنجشیر کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد طالبان کا عوام کیلئے عام معافی کا اعلان کرکے وہاں کے عوام کے دل جیت لئے
طالبان نے پنجشیر میں مقامی ملیشیا کے لیے لڑنے والوں کو سرنڈر کرنے پر نہ صرف معاف کرکے رہا کر دیا بلکہ ہر کسی کو گھر جانے کے لیے 5 ہزار افغانی بھی دیے۔اس حوالے سے افغان میڈیا کی جانب سے ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ہے، جس میں طالبان کو سرنڈر کرنے والے جنگجوؤں میں رقم تقسیم کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
حسن اخلاق کی اعلی مثال
صرف معافی نہیں بلکہ ساتھ میں پیسے بھی
طالبان نے پنجشیر میں مقامی ملیشیا کے لیے لڑنے والوں کو سرنڈر کرنے پر نہ صرف معاف کرکے رہا کر دیا بلکہ ہر کسی کو گھر جانے کے لیے 5 ہزار افغانی بھی دیے۔ pic.twitter.com/ii9EMi1qYx— افغان اردو (@AfghanUrdu) September 6, 2021
دوسری جانب افغانستان کے صوبے پنجشیر پر طالبان کے قبضے کے بعد قومی مزاحمتی محاذ کے سربراہ احمد مسعود نے ایک بیان میں کہا ہے کہ انھوں نے مقامی علما کے کہنے پر جنگ روکی ہے۔
سوشل میڈیا پر جاری ایک آڈیو بیان میں روس کے خلاف لڑنے والے افغان رہنما احمد شاہ مسعود کے بیٹے احمد مسعود نے کہا کہ پنجشیر میں مزاحمتی اتحاد نے مقامی علما کے کہنے پر جنگ روکی تھی،
لیکن طالبان جنگجوؤں نے وعدے کی خلاف ورزی کی اور جنگ جاری رکھی۔انھوں نے کہا کہ اتوار کو طالبان کے ساتھ لڑائی میں میرے خاندان کے کچھ لوگ بھی ہلاک ہوئے، اس وقت بھی مزاحتمی فوجیں تاحال پنج شیر کے اسٹریٹجک حصے میں موجود ہیں۔