لاہور:پنجاب کے وزیراعلیٰ اس وقت عثمان بزدار ہیں:ایڈووکیٹ جنرل نے سیکرٹری قانون کولاجواب کردیا ،اطلاعات کے مطابق ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس نے سیکرٹری قانون کی جانب سے کام روکنے کے متعلق مراسلے کا جواب دے دیا، کہتے ہیں سیکرٹری نے قانون کے بارے میں لاعلمی کا مظاہرہ کیا۔
ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس نے جواب میں نشاندہی کی کہ22 اپریل کو بھیجا گیا مراسلہ وزیراعلیٰ کی منظوری کے بغیر جاری کیا گیا۔
یہ مراسلہ وزیراعلیٰ پنجاب کے جاری کردہ مراسلے کی تضحیک ہے، احمد اویس نے واضح کیا کہ صوبے کے وزیراعلیٰ اس وقت عثمان بزدار ہیں جب تک ان کی جگہ پر دوسرا وزیراعلیٰ نہیں آجاتا۔
اس لیے یہ تاثر بے بنیاد ہے کہ صوبائی حکومت بحال نہیں ہے، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ قانون کی خلاف ورزی پر اُن کیخلاف تادیبی کارروائی کی جائے گی۔
علاوہ ازیں لاہور ہائیکورٹ نے سیکرٹری پنجاب اسمبلی محمد خان بھٹی کی جانب سے درخواست ضمانت واپس لینے کی بنیاد پر مسترد کردی، سرکار وکیل نے بتایا کہ سیکرٹری اسمبلی کیخلاف ایک مقدمہ اور نظر بندی کے احکامات ہیں۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی ضیاء باجوہ نے سیکرٹری پنجاب اسمبلی محمد خان بھٹی کی درخواست پر سماعت کی تو پنجاب حکومت کے وکیل نے بتایا کہ درخواست گزار سیکرٹری پنجاب اسمبلی کی تین دن کیلئے نظر بندی کے احکامات جاری ہوئے تھے۔
محمد خان بھٹی کیخلاف اسمبلی ہنگامہ آرائی کے الزام میں 16 اپریل کو ایک مقدمہ بھی درج ہوا ہے، سیکرٹری پنجاب اسمبلی کے وکیل عامر سعید راں نے سرکاری وکیل کے بیان کے بعد درخواست واپس لینے کی استدعا کیجسے عدالت نے منظور کر لیا۔ یاد رہے کہ محمد خان بھٹی نے گرفتاری کے خدشے پر لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔