اسلام آباد : انٹیلی جنس بیوروکی سوسائٹی سے ترقیاتی کاموں کے نام پرپیسےلےکر5 ہزارکنال سےشروع ہونےوالی اسکیم اب 40 ہزارکنال تک جاپہنچی:متاثرین کوکوئی پوچھتا تک نہیں۔ ذرائع کےمطابق یہ انٹیلی جنس بیورو کے ملازمین کی سوسائٹی کا حال ہے۔عام سوسائٹیوں کا کیا حال ہوگا گلبرگ اسلام آباد ہاوسنگ سوسائٹی کے متاثرین دربدرٹھوکریں کھانے لگے مگرکوئی پرسان حال نہیں مل رہا

باغی ٹی وی کے مطابق اسلام آباد مٰیں‌ انٹیلی جنس بیوروکی سوسائٹی کے سکینڈلزنے جہاں اس ادارے کی کریڈیبلٹی کومتاثرکیا ہے وہاں‌ وفاقی دارالحکومت جیسے شہرمیں حکومی رٹ نہ ہونے کا بھی تاثرعام پایا جارہا ہے، اس سوسائٹی میں پلاٹ خریدنے والے متاثرین کا کہنا ہےکہ عجیب معاملہ ہے کہ اسلام آباد جیسے شہرمیں ایک بڑا ادارہ یہ کررہا ہے

 

ذرائع کےمطابق اس حوالے سے معروف صحافی عدنان عادل نے آج اپنے ٹویٹ پیغام میں اس سوسائٹی کے متاثرین کی کی تکلیف اورپریشانی کوجس انداز سے پیش کیا ہے وہ بھی بہت قابل تکلیف دہ ہے

 

 

ہاؤسنگ سوسائٹیز میں لوگوں کو لوٹا جا رہا ہے، سپریم کورٹ نے دی حکومت کو مہلت

فلمسٹار لکی علی کا فراڈ ہاوسنگ سوسائٹیوں سے عوام کو چونا لگانے کا اعتراف،نیب نے کی ریکارڈ ریکوری

وفاقی انٹیلی جنس بیورو آئی بی کے افسران کی جانب سے اسلام آباد میں پراپرٹی کا کام شروع کئے جانے کا 

عدنان عادل لکھتے ہیں کہ گلبرگ، اسلام آباد ہاوسنگ سوسائٹی کے متاثرین کا کہنا ہے سوسائٹی انتظامیہ ان سے رقم لیکر ترقیاتی کام کروانے کی بجائے مزید زمین خریدتی چلی جارہی ہے۔ 5 ہزار کنال سے شروع ہونے والی اسکیم اب 40 ہزار کنال پر محیط ہے۔ یہ وفاقی انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کے ملازمین کی سوسائٹی کا حال ہے۔

 

وفاقی انٹیلی جنس بیورو آئی بی کے افسران کی جانب سے ہاؤسنگ سوسائٹی کے نام پر اربوں کا فراڈ

یاد رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد سے عدنان عادل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اس حوالہ سے کہا کہ وفاقی انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کا کام ملک کی سلامتی کے لیے انٹیلی جنس اکٹھی کرنا، دشمنوں کو ناکام بنانا ہے۔ لیکن اسکے افسروں نے پراپرٹی کا کام شروع کیا ہوا ہے۔ اسلام آباد میں گلبرگ نام سے ہاوسنگ کالونی بنائی ہوئی ہے جو پانچ ہزار کنال سے بڑھتے بڑھتے 20 ہزار کنال سے زائد پر پھیل چکی ہے۔

صحافی عدنان عادل کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کے ملازمین پراپرٹی کے کام میں قانون کی سنگین بے قاعدگیوں کے مرتکب ہورہے ہیں لیکن ان کا کوئی احتساب کرنے والا نہیں۔ چھ چھ سال سے لوگوں سے گلبرگ، اسلام آباد میں پلاٹوں کی مکمل ادائیگی لے رکھی ہے لیکن وہاں خالی زمین پڑی ہے۔ کوئی ترقیاتی کام نہیں ہورہے ،

عدنان عادل کہتے ہیں کہ اسلام آباد جیسے بڑے شہراورپھروہ بھی وفاقی دارالحکومت ہوں اورجہاں ایک ذمہ دارادارے کی ہاوسنگ سوسائٹی کا یہ حال ہے توعام سوسائٹیوں کا کیا حشرہوگا یہ بات قابل غورہے

Shares: