اسٹاک مارکیٹ 590پوائنٹس مندی کے بعد اضافے پر بند

کراچی:اسٹاک مارکیٹ 590پوائنٹس مندی کے بعد اضافے پر بند،اطلاعات کے مطابق اکستان اسٹاک ایکسچینج کاروبار کے دوران 590 پوائنٹس گرنے کے بعد غیر معمولی طور پر ریکور کرتے ہوئے 35 پوائنٹس کے اضافے پر بند ہوا، اختتامی اوقات میں سستے شیئرز کی خریداری نے صورتحال تبدیل کردی۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے چوتھے روز جمعرات کو بھی سرمایہ کار غیر یقینی صورتحال کا شکار نظر آئے، جس کے نتیجے ٹریڈنگ کے آغاز سے ہی حصص فروخت کے باعث شدید مندی رہی اور کے ایس ای 100 انڈیکس 590 پوائنٹس کی کمی سے 42 ہزار 273 پوائنٹس کی نچلی سطح پر آگیا۔

بعد ازاں 42 ہزار کی نفسیاتی حد کے قریب مندی کے سبب سستے ہونیوالے شیئرز کی خریداری دوبارہ شروع ہوئی، جس سے انڈیکس تمام لوز پوائنٹس ریکور کرنے میں کامیاب ہوگیا اور ٹریڈنگ کے اختتام پر انڈیکس 35 پوائنٹس کے اضافے سے 42 ہزار 898 پوائنٹس پر بند ہوا۔

پاکستان اسٹاک ایکس چینج کی رپورٹ کے مطابق جمعرات کو مجموعی طور پر 336 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا، جن میں 180 کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں میں اضافہ جبکہ 137 کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی اور 19 کمپنیوں کے حصص کی قیمتیں مستحکم رہیں، حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم بدھ کے مقابلے میں 15.96 فیصد کم رہا۔

نمایاں کاروباری سرگرمیوں کے لحاظ سے ٹریٹ کارپوریشن، ٹی پی ایل، ٹیلی کارڈ، ورلڈ کال ٹیلی اور غنی گلوبل کے حصص نمایاں رہے جبکہ گیٹرن انڈسٹریز اور ہائی نون کے حصص کی قیمتوں میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا، نیسلے پاکستان اور سیپ ہائر ٹیکسٹائیل کے حصص کی قیمتوں میں سب سے زیادہ کمی ریکارڈ کی گئی۔

واضح رہے کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج رواں کاروباری ہفتے کے آغاز سے ہی شدید منفی اثرات کی لپیٹ میں ہے، جس کی وجہ سے پیر کو پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں شدید مندی جس کے نتیجے میں کے ایس ای 100 انڈیکس 1447 پوائنٹس کی کمی سے 43 ہزار 393 پوائنٹس پر آگیا تھا اور مندی کے سبب سرمایہ کاروں کو 2 کھرب 28 ارب 57 کروڑ 19 لاکھ روپے سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑا۔

پی ایس ایکس میں منگل کو انڈیکس میں 111 پوائنٹس ریکور ہوگئے تھے لیکن بدھ کو ایک بار پھر مندی کا رجحان لوٹ آیا اور بدھ کو اسٹاک مارکیٹ میں شدید مندی ریکارڈ کی گئی، جس سے انڈیکس 641 پوائنٹس کی کمی سے 42 ہزار 863 پوائنٹس پر آگیا تھا۔

اسٹاک ماہرین کے مطابق زرمبادلہ کے ذخائر میں مسلسل کمی اور اس کے نتیجے میں پاکستانی روپے پر پڑنے والے شدید دباؤ کے باعث سرمایہ کاروں کا اعتماد متاثر ہورہا ہے اور وہ مارکیٹ سے سرمایہ نکالنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ملکی معیشت کو درپیش تجارتی، کرنٹ اور بجٹ خساروں سمیت دیگر چیلنجز کے ساتھ ملک میں جاری سیاسی عدم استحکام بھی مارکیٹ متاثر کررہا ہے۔

Comments are closed.