لاہور:دنیا کےدس بڑے کاروباری کرکٹرز:بھارتی پہلے نمبرپرپاکستان فہرست سے باہر،اطلاعات کے مطابق دنیا میں کرکٹرز کی مختلف حوالوں سے کیٹیگریز کی جاتی ہیں کہیں سب سے خوبصورت توکہیں سب سے خطرناک ، لیکن جوتازہ کیٹیگری سامنے آئی ہے اس کے مطابق دنیا کے دس بڑے ایسے کرکٹرز کون ہیں جوکرکٹرکے ساتھ ساتھ کاروبار بھی کرتے ہیں
اس فہرست میں پہلے پانچ کاروباری کرکٹرز بھارتی ہیں اوراس کے بعد تین دیگرملکوں سے تعلق رکھتے ہیں اورپھرباقی پانچ میں سے پھردو بھارتی کرکٹرزہیں
1- سیچن ٹنڈولکر
کرکٹ کے میدان سے کروڑوں روپے کمانے والے سیچن ٹنڈولکراوربھی کاروبارکرتے ہیں اورعرب امارات کی ایک ٹریول کمپنی میں ان کے 7.5 فیصد شیئرز ہیں ،
اس کے علاوہ اساماش انٹرٹینمنٹ میں 18 فیصد کے شیئرز کے مالک ہیں ۔ وہ فیوچر گروپ اور منی پال گروپ کے مابین مشترکہ منصوبے کا اسٹیک ہولڈر بھی ہیں ۔ 46 سالہ معروف شخصیت کے کاروبار اور برانڈ کی توسیع کرنے والی فرم ، یونیورسل کلیکٹبلیا میں 28 فیصد شیئرز ہیں ۔ وہ انڈین سپر لیگ کلب کیرالہ بلاسٹرز کے شریک مالک بھی تھے۔
2-ویرات کوہلی
وہ انڈین سپر لیگ کلب ایف سی گوا کے شریک مالک ہیں۔ اس کے علاوہ ویرات کوہلی کا اپنا فیشن برانڈ ہے جسے Wrogn کہتے ہیں۔ Wrogn کے ملبوسات نوجوانوں میں بہت مشہور ہیں۔ فٹنس نے چیسیل فٹنس کے نام سے جانے والی فٹنس سنٹر چین قائم کرنے کے لئے 90 کروڑ روپئے بھی خرچ کیے۔ وہ اسپورٹ قونوو کا بھی حصہ دار ہیں ، جو ایک سماجی رابطے کا آغاز ہے جو کھیلوں کے شائقین کو بات چیت کرنے دیتا ہے
3-سارن گنگولی
46 سالہ نوجوان اکثرکھیل کے میدان سے تبصرے تجزیئے کرتے ہوئے نظرآتے ہیں اور وہ آئی پی ایل ٹیم دہلی کیپیٹل میں بطور مشیر بھی کام کرتا ہیں۔ اس کے علاوہ ، ’دادا‘ نے مختلف منصوبوں میں بھی سرمایہ کاری کی ہے۔
نئے منصوبے میں ایک ریسٹورنٹ جس کا نام ‘سوورج – دی فوڈ پویلین’ ہے ، کو زیادہ کامیابی نہیں ملی۔ اس کے بعد فلک اسٹری نامی ڈیجیٹل اسٹارٹ اپ میں سرمایہ کاری کی۔
وہ آئی ایس ایل کی طرف اے ٹی کے کے شریک مالک بھی ہیں۔ اگرچہ اس نے خود کبھی ورلڈ کپ نہیں جیتا تھا ، لیکن ان کی ٹیم دو بار آئی ایس ایل جیت چکی ہے۔
4-ایم ایس دھونی
37 سالہ ایم ایس دھونی آج بھی بھارت کی امید ہیں اور بہت زبردست کھیلتے ہیں ،یہ بھی درست ہے کہ اب عمر کے ساتھ ساتھ کارکردگی پربھی فرق پڑتا ہے۔ لیکن دھونی کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ اس نے بہت سارے کاروباری منصوبوں میں سرمایہ کاری کی ہے۔
وہ چنئیئن ایف سی نامی آئی ایس ایل کلب کا شریک مالک ہیں اس کی طرف راج لیگ چیمپئنز ہیں۔ سابقہ ہندوستانی کپتان کی سات ، ایک طرز زندگی کے برانڈ میں بھی حصہ ہے ، جہاں وہ جوتے کے برانڈ کے مالک ہیں۔ اسپورٹس مارکیٹنگ اور انتظامی فرم ریتی اسپورٹس میں بھی ان کا حصہ ہے۔
5-انیل کمبلے
سابق کپتان ہونے کے علاوہ سابق کوچ بھی ہیں۔ 48 سالہ نوجوان نے کھیلوں کی تربیت اور مشاورتی کمپنی کو TENVIC کے نام سے کاروبارکررہےہیں۔
انہوں نے اسپاٹاک کام کی بھی بنیاد رکھی ،جو چپ جیسے اسٹیکر تیار کرنے والی کمپنی اس طاقت کا فیصلہ کرسکتی ہے جس کے ساتھ بلے باز گیند کو ٹکراتا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ موبائل فون پر ایک ایپلی کیشن کے ذریعہ اس کی نگرانی بھی کرسکتا ہے۔ اس سیزن میں تامل ناڈو پریمیر لیگ میں اس جدید ٹکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا۔
6-کرس گیل
جنوبی افریقہ کے 39 سالہ کرس گیل نے ٹرپل سنچری 333 کے نام سے ایک سپورٹس بار اور جمیکا میں ایک ریستوران کھولی ہے۔ کھیل کا ایک حقیقی سفیر ، گیل ، ایک متبادل فیشن برانڈ ، ایٹٹیوڈ ڈاٹ کام کا عالمی سفیر ہے۔
اس نے ٹیک میں بھی سرمایہ کاری کی ہے۔ جمیکا نے فلپار کا ایک شیئرخریدا تھا ، جو بنگلورو میں مقیم ایک بڑھتی ہوئی حقیقت ہے۔ گیل نے باؤلرز کو ایسا مارا جیسے وہ کوئی ویڈیو گیم کھیل رہا ہو۔ اس نے ایک گیمنگ تفریحی منصوبہ IONA میں سرمایہ کاری کی ہے جو جدید ترین مجازی گیمنگ کا تجربہ فراہم کرتی ہے۔
7-مہیلا جے وردنے
سری لنکن اس کرکٹر نے ایک اور لیجنڈ کمار سنگاکارا کے ساتھ مل کر سری لنکا کے شہر کولمبو میں وزارت کرب کے نام سے ایک ریستوراں کھولا۔
مبینہ طورپر جیووردینے اور سنگاکارا کھانا کھانے سے پیار کرتے ہیں ، اور اسی وجہ سے ان کے کھانے سے پیار اس ریسٹورنٹ کا نتیجہ نکلا۔ یہ ریستوراں کولمبو میں واقعتا بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کررہا ہے اور اب جے وردھنے نے ممبئی میں برانچ کھولنے کے اپنے منصوبوں کا انکشاف کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ باورچیوں کو کولمبو اور برو میں تربیت دی جائے گی
8-ظہیر خان
یہ بھی بھارتی مسلمان کھلاڑی ہیں ،جس کا اپنا ریستوراں ہے وہ ظہیر خان ہیں۔انہوں نے 2005 میں ظہیر خان نامی مزیدار کھانا پیش کرنے والے ایک ریستوراں کی بنیاد رکھی۔ ابتدائی طور پر ریسٹورنٹ عمدہ کھانے کی جگہ تھی ، لیکن بعد میں یہ کھیلوں میں تبدیل ہوگیا بار کم ریستوراں کم لاؤنج۔
اس کے علاوہ ، اس نے پونے میں اسپورٹس لاؤنج بھی کھولا جس کا نام TOSS ہے۔ ان کے ساتھیوں میں ذاک فٹ فٹ کھلاڑی تھے۔ اس نے پروسپورٹ فٹنس نامی فٹنس منصوبہ شروع کیا ہے۔ ممبئی میں دو پروسپورٹ فٹنس سنٹر ہیں۔ پروسپورٹ فٹنس ٹریننگ اور فزیوتھراپی خدمات مہیا کرتا ہے۔
9-گیری کرسٹن
جنوبی افریقہ کے گیری کرسٹن آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ 2011 کے جیتنے والے ہندوستانی ٹیم کے کوچ تھے۔ کرسٹن ، جو بحیثیت کوچ سفر کر رہے ہیں ، نے گیری کرسٹن ٹریول اینڈ ٹورز کا آغاز کرنے کے لئے کیپ افریقہ ٹور کے ساتھ اشتراک کیا۔
وہ پیڈی اپٹن اور ڈیل ولیمز کے ساتھ مل کر ایک پرفارمنس زون نامی کمپنی کا بھی مالک ہے۔ اس کا مقصد کسی فرد یا کاروبار سے بہترین کارکردگی لانا ہے۔ یہ کمپنی 2007 میں قائم ہوئی تھی۔ اس کے پاس ایک کرکٹ کوچنگ سنٹر بھی ہے جس کو گیری کرسٹن کرکٹ اکیڈمی کہا جاتا ہے۔
10- سنیل گواسکر
سنیل گواسکراور سچن ٹنڈولکراب انگلینڈ کے کھیل کے میدانوں کے کمنٹری باکس میں شانہ بشانہ بیٹھے ہیں ، اور وہ دونوں سرمایہ کاری میں بھی اچھے ہیں۔ گواسکر کی فیلڈ پرفارمنس نے بہت سارے اعزاز حاصل کررکھے ہیں
1985 میں69 سالہ بوڑھے سنیل گواسکر نے پروفیشنل مینجمنٹ گروپ (پی ایم جی) شروع کیا ، جو ہندوستان سے کھیلوں کی پہلی مارکیٹنگ کمپنی ہے۔ بی سی سی آئی نے ان سے اپنے کارپوریٹ اور کمنٹری کردار کے درمیان انتخاب کرنے کو کہا۔ انہوں نے دونوں کا انتخاب کیا ، کیوں کہ وہ اپنی کمپنی کے سی ای او رہے لیکن اس کے پلیئر مینجمنٹ ونگ کو بند کردیا ، جس کی وجہ سے انہیں مبصر کی حیثیت سے اپنا کام جاری رکھنے میں مدد ملی