عمران خان کی تیسری آڈیو لیک۔ تہلکہ مچ گیا۔ تخت پنجاب، اقتدار کا کھیل الجھ گیا

0
87

لاہور:عمران خان کی پئے در پئے آڈیوزکا لیک ہونا کوئی معمولی بات نہیں‌ بلکہ ان آڈیوز سے عمران خان کی حقیقت کھل کرسامنے آگئی ہے ، پچھلے چند گھنٹوں میں عمران خان کی تین ویڈیوز لیک ہوچکی ہیں ، پہلی دو ویڈیوز تو انتہائی نجی قسم کی تھیں جن پر تبصرہ ضروری نہیں ،تیسری ویڈیوز کے منظرعام پرآنے کے بعد کچھ صورتحال واضح ہوئی ہے ، جس کے مطابق عمران خان کچھ بھی کرسکتے ہیں‌

اس حوالے سے سنیئر تجزیہ نگار مبشرلقمان نے ایک مباحثے کے دوران نصراللہ ملک اور پی ٹی آئی کے رہنما راجہ یاسرہمایوں سے گفتگو کی اور ان سے پاکستان کے موجوہ حالات کے بارے میں کچھ گزارشات کرنے کی کوشش کی

راجہ یاسر ہمایوں نے آڈیوز کے بارے میں کہا کہ کسی بھی انسان کی زندگی کے ماضی کو اس کے حال اور مستقبل سے لنک کرنا ضروری نہیں ، وہ اس لیے کہ ہوسکتا ہے کہ ایک انسان کوئی غلطی کرلے اور بعد میں وہ اپنی اصلاح کرلے اور معافی مانگ لے تو اس کی ماضی کی کیفیات کو اس انداز سے بیان کرنا ضروری ہیں، جس پر مبشرلقمان نے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات تو درست ہے، لیکن اگراب تازہ کوئی آڈیو یا ویڈیو آتی ہے تو پھر وہ واقعی قابل غور معاملہ ہوسکتا ہے

 

https://www.youtube.com/watch?v=pTmhSOYYa0s

اس حوالے سے سینیئرصحافی نصراللہ ملک نے کہا کہ یہ واقعی درست بات ہے کہ اب کسی کی کردار کشی نہیں کرنی چاہیے ، اس معاملے کو اب ختم کردینا چاہیے ، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ عمران‌خان کے بعض فیصلے اچھے نہیں تھے ، جس کی وجہ سے آج ملک کی معاشی صورت حال ڈگرگوں ہے، نصراللہ ملک نے مزید کہا کہ اگر یہ آڈیوز ان کے مخالفین کی آتیں‌تو ان کا پھر کیا موقف ہوتا، ان کا کہنا تھا کہ وہ اس کلچر کو پسند نہیں کرتے

ن لیگ کے رہنما خواجہ نذیر نے کہا کہ مریم نواز کی پرویز رشید کے ساتھ گفتگو کو کس طرح استعمال کیا گیا، عمران خان خود کہتے تھے کہ آڈیوز کالیں ٹیپ ہونی چاہیں تاکہ پتہ چل سکے کہ کون کیا کررہا ہے تو اب اگر ہوگئیں ہیں تو پھرشور کیوں، اس کا جواب دیتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما راجہ یاسرہمایوں نے کہا کہ ہاں اگرکوئی ریاست کے‌خلاف یا ایسی گفتگو کرتا ہے کہ جس کی مانیٹرنگ ضروری تو کال ریکارڈ کرنے میں حرج نہیں ، لیکن سیکورٹی ایجنسیوں کو ان کالز کے ذریعے بلیک میل نہیں کرنا چاہیے

مبشرلقمان کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے خواجہ نذیر نے کہا کہ لاڈلہ اب یہ سن لے کہ کسی نے لاڈ نہیں کرنا ، ان کا کہنا تھا کہ تمام ممبران اسمبلی اس بات پر متفق ہیں کہ اس اسمبلی کو اپنی مدت پوری کرنی چاہیے ، ان کا کہنا تھا کہ خان کو یہ بھی جان لینا چاہیے کہ نوازشریف کو نااہل کیا گیا ، مریم کو سزا دی گئی ، جسٹس باقر کی رپورٹ نے سب حقیقت آشکار کردی ، ان کا کہنا تھاکہ اب لاڈلے کے لاڈ نہیں دیکھے جائیں گے

ان کا کہنا تھا کہ ایک طرف سیلاب تھا تو دوسری طرف عمران خان کروڑوں روپے لگا کر جلسے کررہا تھا ، عمران خان کی خواہش پر یہ نظام نہیں بدلے گا،

نصراللہ ملک نے کہا کہ الیکشن کا مطالبہ کرنا سیاستدانوں کا حق ہے ، حکومت بتائے کہ وہ وقت پر الیکشن کیوں نہیں کراسکتی ، ان کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت تباہ حال ہوچکی ، مبشرلقمان نے کہا اس ملک کی معیشت کو صرف اسحاق ڈار ہی سنبھال سکتےہیں ، نصراللہ ملک نے کہا کہ ملک میں غذائی بحران آرہا ہے ، گندم بہت کم کاشت ہورہی ہے، ان کا کہنا تھا کہ ان سارے معاملات کو حل کرنےکےلیے آگے بڑھنا چاہیے ، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سٹیک ہولڈرز کو آگے بڑھنا چاہیے

راجہ یاسر کاکہنا تھا اس ملک کی معیشت کی تباہی پچھلے تیس پینتیس سال سے جاری ہے ، ایک پارٹی یہ معاملہ حل نہیں کرسکتی ،سبکو آگے بڑھنا چاہیے

Leave a reply