تہاڑ جیل میں قیدیوں پر بھوتوں کا خوف طاری ہے ،قیدیوںنے دعوی کیا کہ انہوں نے مقبول بٹ اور افضل گرو کا بھوت دیکھا ہے۔
نئی دہلی جیل سے رہا چار کشمیریوں کے سری نگر پہنچنے پر رقت آمیز مناظر
انڈیا ٹوڈے کے مطابق قیدیوں کا دعوی ہے کہ انہوں نے مقبول بٹ ، جو ایک کشمیری علیحدگی پسند ، جسے 1984 میں پھانسی پر چڑھایا گیا تھا ، کا بھوت دیکھا ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ افضل گرو کا بھوت دیکھا ہے۔
بھارت کی سب سے بڑی جیلوں کے عہدیداروں کی آج کل راتوں کی نیندیں اڑی ہوئی ہیں کیونکہ انہیں ایک غیر معمولی مشکل چیلنج کا سامنا کرنا پڑتا ہے – قیدیوں کا ایک حصہ اس بات کا قائل ہے کہ اس دنیا میں کوئی بھوت نہیں ہے۔وہیں ہر روز ، تہاڑ کے کچھ قیدی اس کے برخلاف دعوی کرتے نظر آتے ہیں، میل ٹوڈے نے قابل اعتماد ذرائع سے بتایا ہے۔
ایک اہلکار کے مطابق”کچھ کہتے ہیں کہ انہیں برا کام کرنے پر تھپڑ مارا گیا ہے۔ دوسرے لوگ رات کے وقت چیخوں سے پریشان ہوتے ہیں۔ جب وہ سونے کے قابل ہو جاتے ہیں توانہیں عجیب و غریب خواب آتے ہیں“۔ذرائع نے بتایا ہے کہ پریشان جیل حکام پوجا ، مشاورت کے سیشن اور میڈیکل چیک اپ کررہے ہیں اور ان قیدیوں کو مذہبی صحیفے بھی فراہم کیے جا رہے ہیں جنھیں پرسکون ہونے کی ضرورت ہے۔
”صبح کے وقت ، کچھ قیدی خوفناک رات کے بعد ، شدید سر درد یا متلی کی شکایت کرتے ہیں۔ اپنے ذاتی خیالات کو ایک طرف رکھتے ہوئے ، ہم ان کو احاطے میں ہی میڈیکل چیک اپ کے لیے بھیج دیتے ہیں تاکہ انہیں دوائیں تجویز کی جائیں۔ بعض اوقات ، جب طبی نگران کو یہ ضروری محسوس ہوتا ہے تو قیدیوںکو قریبی اسپتال بھیجا جاتا ہے “ایک اہلکار نے بتایا۔
ابھی تک کوئی غیر معمولی چیز سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعہ نہیں پکڑی گئی ہے۔ لیکن افواہوں اور خوف سے اس حقیقت کو تقویت ملتی ہے کہ کئی سالوں کے دوران تہاڑ میں بہت سے قیدیوں نے خودکشی کی ہے اور کچھ ہلاک ہوچکے ہیں۔
قیدیوں کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے مقبول بٹ ، جو ایک کشمیری علیحدگی پسند ، جسے 1984 میں پھانسی پر چڑھایا گیا تھا ،کا بھوت دیکھا ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایک اور کشمیری علیحدگی پسند ، افضل گورو جسے 2013 میں پھانسی دی گئی تھی، کا بھوت بھی آتا جاتا ہے۔