توہین آمیز مواد کی جانچ پڑتال کے لیے حکومت نے کیا اقدام اٹھا لیا؟
توہین آمیز مواد کی جانچ پڑتال کے لیے حکومت نے کیا اقدام اٹھا لیا؟
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق توہین آمیز مواد کی جانچ پڑتال کے لیے 9 رکنی اپیکس کمیٹی تشکیل دی گئی ہے
9رکنی اپیکس کمیٹی وزارت مذہبی امور نےتشکیل دی ،وزارت مذہبی امور توہین آمیز مواد پر اپیکس کمیٹی سے رائے لے گی،وزارت مذہبی امور اپیکس کمیٹی کی گائیڈ لائن کی روشنی میں آئندہ کی لائحہ عمل طے کرے گی، وزارت مذہبی امور مواد پی ٹی اے کو بھجوا کر کارروائی کا مطالبہ کرے گی ،6 رکنی اپیکس کمیٹی کا چیئر مین ڈاکٹر محی الدین کو مقرر کیا گیا ہے
قبل ازیں حکومت نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں بتایا تھا کہ توہین آمیز مواد کی روک تھام کے لئے کاروائی کر رہے ہیں، عدالت نے حکم دیا تھا کہ اس حوالہ سے پالیسی عدالت کو بھی بتائی جائے
گزشتہ سماعت پر پی ٹی اے نے عدالت میں یہ بتایا تھا کہ ناپسندیدہ مواد بلاک کرنے کے تناظر میں معروف سوشل میڈیا ویب سائٹس کو پاکستان میں اپنا دفتر قائم کرنے کا کہا تھا.اس میں کہا گیا کہ گستاخانہ فلم اپ لوڈ کرنے پر نیٹ فلکس کو مستقل طور پر بند کرنا چاہیے جبکہ گوگل، یوٹیوب اور فیس بک کو پاکستان میں 6 ماہ کے اندر فرنچائزز کھولنے کی ہدایت کرنی چاہیے. مذکورہ معاملے کو ان ویب سائٹس کے ساتھ بھی اٹھانا چاہیے. ایک مرتبہ یہ دفاتر پاکستان کی حدود میں کھل گئے تو پاکستان ریگولیشنز نافذ کرسکتا ہے، جس پر عدالت نے پی ٹی اے کو کہا کہ وہ ایک اور رپورٹ جمع کروائے
عدلیہ کے خلاف نازیبا اور توہین آمیز ریمارکس،عدالت نے ڈی جی پیمرا، اینکر پرسن کو طلب کر لیا
فحاشی کے اڈے پر چھاپہ، پولیس کو ملیں صرف خواتین ،پولیس نے کیا کام سرانجام دیا؟
جادو سیکھنے کے چکر میں بھائی کے بعد ملزم نے کس کو قتل کروا دیا؟
پولیس کا ریسٹورنٹ پر چھاپہ، 30 سے زائد نوجوان لڑکے لڑکیاں گرفتار
واٹس ایپ پر محبوبہ کی ناراضگی،نوجوان نے کیا قدم اٹھا لیا؟
غیرت کے نام پر سنگدل باپ نے 15 سالہ بیٹی کو قتل کر دیا
بیوی طلاق لینے عدالت پہنچ گئی، کہا شادی کو تین سال ہو گئے، شوہر نہیں کرتا یہ "کام”
یہاں آئین کی پروٹیکشن،قبر میں نہیں ملے گی،توہین آمیز مواد پر ایکشن کیوں نہیں،عدالت