توشہ خانہ ریفرنس نیب کو واپس بھجوانے کا تحریری فیصلہ جاری

احتساب عدالت اسلا م آباد نے توشہ خانہ ریفرنس نیب کو واپس بھجوانے کا فیصلہ جاری کردیا

سابق صدر آصف زرداری، نواز شریف اور یوسف رضا گیلانی کے خلاف کیسز نیب کو واپس بھجوانے کا فیصلہ جاری کیا گیا،عدالت نے فیصلے میں کہا کہ وکلا نے کہا کہ نیب آرڈیننس کے تحت 500 ملین سے کم مالیت کے مقدمات پر احتساب عدالت کا دائرہ اختیار نہیں بنتا، استغاثہ کے مطابق توشہ خانہ ریفرنس 12 کروڑ روپے کی کرپشن کا ریفرنس ہے، نیب آرڈیننس کے ترمیمی ایکٹ کے تحت سیکشن 5 او شامل کیا گیا تھا، ترمیم کے تحت 50 کروڑ روپے یا اس سے زائد کے مقدمات ہی احتساب عدالت کی دائرہ اختیار میں آتے ہیں،سیکشن 5 او کے تحت مقدمے میں احتساب عدالت کا دائرہ اختیار نہیں بنتا، توشہ خانہ ریفرنس چیئرمین نیب کو واپس بھیجا جاتا ہے، نیب ریفرنس کو متعلقہ فورم کو بھجوائے ،

توشہ خانہ ریفرنس میں آصف زرداری ، یوسف رضا گیلانی اور نواز شریف نامزد تھے اومنی گروپ کے خواجہ برادران بھی توشہ خانہ ریفرنس میں ملزم نامزد تھے مسلسل عدم پیشی پر عدالت نے نواز شریف کو اشتہاری قرار دے رکھا تھا تحریری فیصلہ احتساب عدالت کے انچارج جج محمد بشیر نے جاری کیا

خیال رہے کہ نواز شریف، آصف زرداری اور یوسف رضا گیلانی پر الزام ہے کہ وہ مختلف ممالک کے سربراہان کی جانب سے تحفے میں ملنے والی گاڑیاں معمولی رقم ادا کرنے کے بعد توشہ خانہ سے اپنے ہمراہ لے گئے تھے.
مارچ 2020 میں پاکستان کے قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق صدر آصف علی زرداری سمیت دو وزرائے اعظم نواز شریف اور یوسف رضا گیلانی کے خلاف اسلام آباد کی ایک احتساب عدالت میں ’توشہ خانے‘ سے بیرون ملک سے تحائف کی صورت ملنے والی قیمتی کاریں خریدنے کا نیا ریفرنس دائر کیا تھا.
مزید یہ بھی پڑھیں.
سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی بحالی اور تعمیر نو کے لیے طویل المدتی تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا.وزیر خارجہ
دل کے پیدائشی نقائص میں مبتلا بچوں کا اب اسٹیم سیلز سے علاج ممکن

نیب کے مطابق ان عوامی عہدیداروں نے خلاف ضابطہ توشہ خانے سے قیمتی گاڑیاں خریدی ہیں۔ توشہ خانے میں صدور اور وزرائے اعظم کو بیرون ملک سے ملنے والے تحائف کو رکھا جاتا ہے اور کوئی بھی اسے گھر نہیں لے جا سکتا۔ نیب کے ریفرنس میں سابق صدر آصف زرداری اور سابق وزرائے اعظم نواز شریف اور یوسف رضا گیلانی پر سنہ 2004 میں سابق فوجی صدر پرویز مشرف کے دور میں بنائی جانے والی پالیسی کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا گیا تھا.

جھوٹ پھیلانے والا رنگے ہاتھوں پکڑا گیا ،عمران خان کی نااہلی پر بلاول کا ردعمل

ممنوعہ فنڈنگ کیس،الیکشن کمیشن نے فیصلہ سنا دیا،تحریک انصاف "مجرم” قرار’

،عمرا ن خان لوگوں کو چور اور ڈاکو کہہ کے بلاتے تھے، فیصلے نے ثابت کر دیا، عمران خان کے ذاتی مفادات تھے

اکبر ایس بابر سچا اور عمران خان جھوٹا ثابت ہوگیا،چوھدری شجاعت

عمران خان چوری کے مرتکب پارٹی سربراہی سے مستعفی ہونا چاہیے،عطا تارڑ

Comments are closed.