توشہ خانہ کیس،عدالت فیصلہ محفوظ نہیں کر رہی، لیکن دلائل سنے جائیں گے،جج ہمایوں دلاور

اگر امجد پرویز صاحب آجاتے ہیں تو وہ کریں گے نہیں تو میں دلائل دوں گا،
0
31
tosha imran

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد ،چیرمین پی ٹی آئی کیخلاف توشہ خانہ کیس کی سماعت ہوئی

کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور نے کی ،وکیل الیکشن کمیشن سعد حسن عدالت میں پیش ہوئے، وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ ہائیکورٹ میں کیس چل رہا ہے ،وکیل امجد پرویز ہائیکورٹ میں ہیں وہ دلائل دیں گے،جج ہمایوں دلاور نے وکیل سعد حسن سے استفسارکیا کہ کیوں آپ کونسل نہیں ہیں،وکیل سعد حسن نے کہا کہ جی میں کونسل ہوں لیکن یہ ہمارا مشترکہ فیصلہ تھا کہ وکیل امجد پرویز کیس کے دلائل دیں گے،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ساڑھے بارہ تک وقفہ کر رہے ہیں دلائل دیں نہیں تو میں فیصلہ محفوظ کر لوں گا،وکیل سعد حسن نے کہا کہ اگر امجد پرویز صاحب آجاتے ہیں تو وہ کریں گے نہیں تو میں دلائل دوں گا،

خواجہ حارث کے جونئیر وکیل عدالت میں پیش ہوئے اور کہا کہ خواجہ حارث ہائیکورٹ میں مصروف ہیں 12:30 تک آئیں گے،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ساڑھے بارہ بجے تک آئیں دلائل دیں ورنہ فیصلہ محفوظ کر دیں گے،عدالت نے کیس کی سماعت میں ساڑھے بارہ بجے تک وقفہ کردیا

توشہ خانہ کیس کی سماعت دوبارہ شروع ہوئی، جج نے استفسار کیا کہ کوئی ڈائریکشن کوئی اسٹے آرڈر ہے ؟ وکیل امجد پرویز نے کہا کہ کوئی اسٹے آرڈر نہیں صرف تین بجے ان کی ایک درخواست پر سماعت ہے۔عدالت نے الیکشن کمیشن کے وکیل حتمی دلائل کی ہدایت کردی ، الیکشن کمیشن کے وکیل نے دلائل کا آغاز کردیا

جج ہمایوں دلاورنے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عدالت فیصلہ محفوظ نہیں کر رہی، لیکن دلائل سنے جائیں گے، عدالت نے وکیل امجد پرویز کو دلائل جاری رکھنے کی ہدایت کی، وکیل امجد پرویز چیئرمین پی ٹی آئی کی اثاثوں کی تفصیلات پڑھ رہے ہیں ،امجد پرویز نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی اور اہلیہ کے اثاثوں میں نہ تو کوئی گاڑی، نہ زیورات ڈکلیئر کیے گئے ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی کے 300 مرلہ کے گھر اور دیگر اثاثوں کی مالیت صرف 5 لاکھ لکھی گئی ہے،انہوں نے 4 بکریاں 2 لاکھ کی ڈکلیئر کی ہوئی ہیں، یہ تو ان کے ڈکلیئر اثاثوں کی تفصیلات کی صورتحال ہےان کے پاس نہ تو کوئی گاڑی، نہ جیولری ہے، باقی تمام گھروں، زمین، فرنیچر کی مالیت صرف 5 لاکھ روپے لکھی گئی ہے، انہوں نے کہا یہ کیس سیاسی بنیادوں پر بنایا گیا ہے، توشہ خانہ تحائف سے زیادہ بڑی بات ان کے دیگر اثاثوں کی تفصیلات ہیں، ان کے پاس کوئی گاڑی نہیں، 3 سو کنال کے گھر میں چلنے کیلئے گاڑی چاہیے ہوتی ہے، 107 ملین کے توشہ خانہ تحائف ہیں جو اس کیس میں زیر بحث ہیں،توشہ خانہ تحائف انہوں نے بطور وزیر اعظم 25 فیصد قیمت پر حاصل کیے، استغاثہ کا کیس یہ ہے کہ یہ حاصل شدہ تحائف اثاثوں میں شمار ہوتے ہیں، انہوں نے 4 بکریاں تو ہر سال ڈیکلیئر کیں، گاڑیاں، جیولری، تحائف ڈیکلیئر نہ کیے،یہ تحائف حاصل کرنے کو مانتے ہیں، انکار نہیں کرتے،ان کا دفاع یہ ہے کہ انہوں نے تحائف 58 ملین روپے میں بیچ دیئے،ان کا دفاع ہے کہ انہوں نے تحائف بیچ دیئے اور 30 جون 2019 کو تحائف ان کے پاس نہیں تھے،اس لیے انہوں نے اپنے اثاثوں میں ڈیکلیئر نہیں کیے،انہیں یہ تفصیلات میں بتانا چاہیے تھا کہ انہوں نے تحائف 58 ملین روپے میں بیچے،107 ملین کے تحائف کو انہوں نے 58 ملین میں بیچ دیا،

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد ،چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف توشہ خانہ کیس وقفہ کے بعد دوبارہ شروع ہوئی،ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور نے پی ٹی آئی کی وکیل آمنہ علی کو روسٹرم پر بلا لیا ،جج ہمایوں دلاور نے وکیل آمنہ علی سے استفسارکیاکہ اسلام آباد ہائیکورٹ سے کیا اپڈیٹ ہے،وکیل پی ٹی آئی آمنہ علی نے کہا کہ دلائل مکمل ہو چکے ہیں فیصلہ محفوظ کر لیا گیا ہے،چیف جسٹس نے ریمارکس دیے ہیں کہ فیصلہ ابھی سناتا ہوں،وکیل الیکشن کمیشن امجد پرویز نے لائٹر موڈ میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہائیکورٹ میں فیصلہ سننے کیلئے انتظار کیا جا رہا ہے یہاں 1 منٹ اوپر ہونے پر اعتراض اٹھایا جاتا ہے،جج ہمایوں دلاور نے کہا کہ ایسا کرتے ہیں کیس کو کل صبح 8:30 بجے کیلئے رکھ لیتے ہیں ،عدالت نے کیس کی سماعت کل صبح 8:30 تک ملتوی کر دی

قیام پاکستان سے اب تک توشہ خانہ کے تحائف کی تفصیلات کا ریکارڈ عدالت میں پیش

نیب ٹیم توشہ خانہ کی گھڑی کی تحقیقات کے لئے یو اے ای پہنچ گئی، 

وفاقی دارالحکومت میں ملزم عثمان مرزا کا نوجوان جوڑے پر بہیمانہ تشدد،لڑکی کے کپڑے بھی اتروا دیئے

بزدار کے حلقے میں فی میل نرسنگ سٹاف کو افسران کی جانب سے بستر گرم کی فرمائشیں،تہلکہ خیز انکشافات

10جولائی تک فیصلہ کرنا ہے،آپ کو 7 اور 8 جولائی کے دو دن دیئے جا رہے ہیں 

آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ روزانہ کی بنیاد پر جج جو کیس سن رہے ہیں وہ جانبداری ہے ؟

Leave a reply