اسلام آباد ہائیکورٹ: چیئرمین پی ٹی آئی کی توشہ خانہ کیس میں سزا کیخلاف مرکزی اپیل کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا گیا

اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف توشہ خانہ کیس کا مکمل ریکارڈ طلب کرلیا،عدالت نے فریقین کو سزا کیخلاف اپیل کو جلد سماعت کیلئے مقرر کرنے پر بھی نوٹس جاری کردیئے، اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق، جسٹس طارق محمود جہانگیری نے حکم نامہ جاری کردیا

تحریری حکمنامہ میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی اپیل ٹرائل کورٹ کے 5 اگست کے فیصلے کیخلاف ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف الیکشن کمیشن کی شکایت پر ٹرائل چلایا گیا، ٹرائل کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کو 3 سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی،فریقین کو نوٹس جاری کیے جائیں، کیس کا ریکارڈ بھی منگوایا جائے، عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی سزا معطلی کی درخواست جلد مقرر کرنے کی ہدایت کردی

چیئرمین پی ٹی آئی نے سزا معطل کرکے ضمانت پر رہائی کی درخواست استدعا کر رکھی ہے

واضح رہے کہ عمران خان کو قبل توشہ خانہ کیس میں تین سال قید کی سزا اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا ہوئی تھی عدالت کی جانب سے سزا سنائے جانے کے بعد عمران خان کو لاہور سے گرفتار کر کے اٹک جیل منتقل کر دیا گیا تھا،عمران خان اٹک جیل میں ہیں، عدالت نے فیصلے میں کہا کہ ملزم نے جان بوجھ کر الیکشن کمیشن میں جھوٹی تفصیلات دیں، ملزم کو الیکشن ایکٹ کی سیکشن 174 کے تحت 3 سال قید کی سزا سنائی جاتی ہے

آج پاکستان کی تاریخ کا اہم ترین دن ہے،

عمران خان کی گرفتاری کو اعلیٰ عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان 

عمران خان کی گرفتاری کیسے ہوئی؟ 

چئیرمین پی ٹی آئی کا صادق اور امین ہونے کا سرٹیفیکیٹ جعلی ثابت ہوگیا

پیپلز پارٹی کسی کی گرفتاری پر جشن نہیں مناتی

Shares: