سپریم کورٹ میں توشہ خانہ کیس کی سماعت ہوئی
جسٹس یحیئ آفریدی نے وکیل الیکشن کمیشن سے استفسار کیا کہ جب ٹرانسفر درخواست ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہو تو فیصلہ نہیں سنایا جا سکتا ؟۔ وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ جی یہی قانون ہے۔ عدالت نے کہا کہ ٹرائل کورٹ ہائیکورٹ کے فیصلے تک توشہ خانہ کیس کا فیصلہ نہیں کرسکتی ، سپریم کورٹ نے توشہ خانہ کیس کے فیصلے کےخلاف عمران خان کی درخواست نمٹا دی
الیکشن کمیشن کے وکیل نے بھی تسلیم کیا کہ مقدمہ منتقلی کی درخواست پر فیصلہ ہونے تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کرسکتی ،سپریم کورٹ توشہ خانہ کیس میں حکم نامہ جاری کر دیا گیا، سپریم کورٹ نے توشہ خانہ کیس روکنے کی چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست نمٹا دی ،درخواست واپس لینے کی بنیاد پر نمٹائی گئی، فیصلے میں سپریم کورٹ نے کہا کہ یقین ہے کہ ماتحت عدالت قانون کی پاسداری کریں گی ،وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ قانون کے مطابق کیس منتقلی کی درخواست کے دوران ٹرائل کورٹ فیصلہ نہیں دے سکتی، چیرمین پی ٹی آئی نے کیس منتقلی کی درخواست ہائیکورٹ میں دائر کر رکھی ہے،
قبل ازیں سپریم کورٹ میں توشہ خانہ کیس پر سماعت کیلئے نیا بینچ تشکیل دیا گیا ہے،توشہ خانہ کیس کی سماعت کیلئے جسٹس مظاہر علی اکبر کی جگہ جسٹس حسن اظہررضوی کو بینچ میں شامل کیا گیا ہے، جسٹس یحیٰی خان آفریدی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ سماعت کرے گا۔ بینچ میں جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس مسرت ہلالی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ پچھلی سماعت پر توشہ خانہ کیس میں فوری ٹرائل روکنے کی استدعا مسترد کر دی گئی تھی، عمران خان کے خلاف اسلام آباد کی ضلعی عدالت میں توشہ خانہ کیس زیر سماعت ہے لیکن تحریک انصاف چیئرمین نے یہ مقدمہ رکوانے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا تاہم اب سپریم کورٹ کی جانب سے چیئرمین پی ٹی آئی کو توشہ خانہ کیس فوری ریلیف نہ مل سکا سپریم کورٹ نے توشہ خانہ کیس میں فوری ٹرائل روکنے کی استدعا مسترد کر تے ہوئے الیکشن کمیشن حکام چار اگست کو طلب کیا تھا
قیام پاکستان سے اب تک توشہ خانہ کے تحائف کی تفصیلات کا ریکارڈ عدالت میں پیش
نیب ٹیم توشہ خانہ کی گھڑی کی تحقیقات کے لئے یو اے ای پہنچ گئی،
وفاقی دارالحکومت میں ملزم عثمان مرزا کا نوجوان جوڑے پر بہیمانہ تشدد،لڑکی کے کپڑے بھی اتروا دیئے
بزدار کے حلقے میں فی میل نرسنگ سٹاف کو افسران کی جانب سے بستر گرم کی فرمائشیں،تہلکہ خیز انکشافات
10جولائی تک فیصلہ کرنا ہے،آپ کو 7 اور 8 جولائی کے دو دن دیئے جا رہے ہیں
آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ روزانہ کی بنیاد پر جج جو کیس سن رہے ہیں وہ جانبداری ہے ؟








