لاہور:پاکستان میں گاڑیوں کے عالمی برانڈ ٹویوٹاانڈس نے پیداواربندکرنےکا فیصلہ کرلیا ہے ، اس حوالے سے پاکستان کے سنیئر تجزیہ نگارمبشرلقمان جو کہ معاشی اور اقتصادی صورت حال سے بخوبی واقف رہتے ہیں ، انہوں نے اہل وطن کوباخبررکھتے ہوئے کہاہے کہ ٹویوٹا انڈس جلد ہی اپنی پیداوار بند کردے گی۔
Toyota Indus will close its production shortly. Inside sources tell me they have no foriegn exchange and State Bank has said they cant help. Soon they will have to refund all advances for cars which they have and close all production if this condition persists.
— Mubasher Lucman (@mubasherlucman) July 24, 2022
مبشرلقمان کہتے ہیں کہ ٹویوٹا انڈس موٹرز کےاندرونی ذرائع نے اس صورت حال سے آگاہ کیا ہے اور کہا ہے کہ اس وقت معاشی گرداب میں پھنس جانے کی وجہ سے سرمایہ کار بھی پریشان ہیں، مبشرلقمان نے ٹویوٹا انڈس موٹرز کے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے پاس کوئی زرمبادلہ نہیں ہے اور اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ وہ مدد نہیں کر سکتے۔
ٹویوٹا انڈس کی طرف سے یہ بھی فیصلہ متوقع ہے کہ اسٹیٹ بینک کی طرف سے انکار کے بعد جلد ہی انہیں ان کاروں کے لیے تمام ایڈوانسز واپس کرنا ہوں گے جو ان کے پاس ہیں اور اگر یہ حالت برقرار رہی تو تمام پروڈکشن بند کر دی جائے گی۔
Many importers are facing serious issues as banks are not opening L/Cs for them. Banks want Rs 260 to a dollar as fluctuation is not stopping. Businesses are about to come to a halt in the country as we are an import dependant economy
— Mubasher Lucman (@mubasherlucman) July 24, 2022
مبشرلقمان نے اس حوالے سے معاشی صورت حال پر دکھ کااظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ بہت سے درآمد کنندگان کو سنگین مسائل کا سامنا ہے کیونکہ بینک ان کے لیے L/Cs نہیں کھول رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ بینک 260 روپے فی ڈالر چاہتے ہیں کیونکہ پاکستانی روپے کا اتار چڑھاؤ نہیں رک رہا ہے۔ مبشرلقمان کا کہنا تھا کہ صورت حال اس قدر خراب ہوگئی ہےکہ ملک میں کاروبار ٹھپ ہونے والے ہیں کیونکہ ہم درآمدات پر منحصر معیشت ہیں۔
یاد رہے کہ سن 2019 کے آخر میں بھی انڈس موٹر کمپنی (آئی ایم سی) نے اپنا پلانٹ بند کردیا تھا، ٹیوٹا موٹرز کے سپیئر پارٹس بنانےوالی کمنی نے مصنوعات کو نہ بنانےکا فیصلہ کیاتھا ، ان دنوں کو نان پرودکشن ڈیز کی وجہ سے بند کیا جا رہا ہے .
کمپنی کے ذمہ دار نے اپنا نام نا بتاتے ہوئے کہا کہ ڈالر کی قیمتوں میں اضافے اور انجن کے ہر پیس پرفیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے اضافے کی وجہ سے مینوفیکچرنگ مہنگی ہو رہی ہے جس وجہ کسٹمر میں بھی کافی کمی آئی ہے.
واضح رہے کہ ان دنوں میں آٹو موبائل کمپنی کافی بحران آیا ہوا ہے،ہنڈا اور انڈس موٹرز کا کہنا ہے کہ یہ قدم اس لیے اٹھایا جارہا ہے کیوں کہ ان کے سالانہ منافع میں کمی آئی ہے