پاکستان تحریک انصاف کے رہنما و سربراہ بیت المال سندھ حنید لاکھانی نے گزشتہ روز کراچی میں دو سرکاری ہسپتالوں کی آپس کی لڑائی میں لیاقت آباد کے ٹریفک حادثے کا شکار زخمی شہری کی ہلاکت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرکاری ہسپتالوں کی انتظامیہ کی بے حسی ایک جیتی جاگتی زندگی کو نگل گئی بتایا جائے کہ ایک سرکاری ہسپتال نے دوسرے سرکاری ہسپتال کا کیس لینے سے کیوں انکار کیا جبکہ قانون کے مطابق ایمرجنسی کے کیس کو فوری طبی امداد دی جاتی ہے اور اس کے اخراجات بھی حکومت برداشت کرتی ہے، ان خیالات کاا ظہار انہو ںنے حنید لاکھانی سیکرٹریٹ سے جاری کردہ بیان میں کیا، حنید لاکھانی نے کہا کہ ہسپتال انتظامیہ کی بے حسی اور غیر ذمہ دارانہ رویے سے پیش آنے والے واقعے نے ہمارے سر شرم سے جھکا دیئے ہیں سرکاری فنڈز سے چلنے والی سرکاری ہسپتالوں میں علاج معالجے کے لیئے آنے والے غریب مریضوں اور ان کے لواحقین کے ساتھ بھیڑ بکریوں جیسا سلوک ہوتا ہے ،غریب شہری پرائیویٹ ہسپتالوں کے اخراجات نہیں برداشت کر سکتے مجبورا وہ لوگ علاج معالجے کے لیئے سرکاری ہسپتالوں کا رخ کرتے ہیں لیکن کراچی کے سرکاری ہسپتال بنیادی سہولیات سے محروم ہیں اور افسوس کی بات تویہ ہے کہ سرکاری ہسپتالوں میں غفلت کے باعث مریضوں کے علاج کا کوئی ضابطہ اخلاق اور طریقہ کار ہی نہیں ہے اس وقت کراچی کے سرکاری ہسپتالوں میں صرف چند سستی ادویات ہی میسر ہیں جبکہ مہنگی اور جان بچانے والی تمام ادویات باہر کے میڈیکل اسٹورز سے لانے کا کہہ دیا جاتا ہے سرکاری ہسپتال میں داخل مریضوں کو پہلے ادویات کے حصول کے لیئے دربدر کیا جاتا ہے اور اس کے بعد باہر سے لانے کا کہہ دیا جاتا ہے، سندھ کی عوام کی بدقسمتی ہے کہ سندھ کا اربوں روپے کا بجٹ سندھ حکومت کے چور اور ڈاکوئوں کی عیاشیوں کی نظر ہوجاتا ہے محکمہ صحت سندھ کے مطابق صوبے بھر میں 669سرکاری ایمبولینسز موجود ہیں جن میں سی168خراب ہیں اور یوں سندھ کے 96ہزار افراد کے لیئے محض ایک ایمبولینس دستیاب ہے ، انہوں نے کہا کہ اندرون سندھ کے دور دراز کے علاقوں میں لوگ گدھا گاڑی، بیل گاڑی، چنچکی رکشہ، موٹر سائیکل ، ٹریکٹر ٹرالی جیسی سواریوں پر مریضوں کو لانے پر مجبور ہیں کیونکہ ایمبولینس اور ان کے لیئے دیا جانے والا پٹرول کو سارا بجٹ ہسپتال انتظامیہ یا پھر سندھ حکومت کے چور کھا جاتے ہیں، انہوں مزید کہا کہ بے شرم اور بے حس لوگ ہیں جو اس طرح غریبوں کے علاج معالجے کا فنڈ بھی کھاجاتے ہیں نہ جانے کتنے غریب لوگ بروقت اور صحیح طبی سہولیات نہ ملنے پر جان کی بازی ہار جاتے ہیں جن کے ذمہ دار یہی لوگ ہیں جو فنڈز کھاتے ہیں اور سرکاری ادویات بیچ دیتے ہیں ۔

Shares: