ریلوے کی مسافر ٹرینوں کی آؤٹ سورسنگ نجی کمپنیوں کی عدم دلچسپی کا شکار ہوگئی۔
باغی ٹی وی : مسافرٹرینوں کی آؤٹ سورسنگ کا عمل دوسری بار بھی بری طرح ناکام ہوگیا،33مسافرٹرینوں میں سے 14 کے لیے کسی کمپنی نے بولی نہیں دی جبکہ 11 ٹرینوں کی سنگل بیڈ آئی،5مسافر ٹرنیوں کے لیے 2کمپنیوں نے بولی دی ہیں جبکہ 3مسافرٹرینوں کے لیے 3کمپنیوں نے بولی دی ہیں۔
تبدیلی اسے کہتے ہیں:وزیراعظم کے ساتھی بھی قرآن پڑھ پڑھ کردنیا کوسمجھانے لگے
اس سے پہلے بھی 33مسافرٹرنیوں کی آؤٹ سورسنگ بری طرح ناکام ہوئی تھی جبکہ کمپنیوں نے ریلوے جتنا کمارہا ہے اس سے بھی کم بیڈ دیں تھیں جس کی وجہ سے صرف ایک ٹرین آؤٹ سورس ہوئی –
رپورٹس کے مطابق سینیٹر اعظم سواتی کے وزیر بننے کے بعد اعظم سواتی نے فیصلہ کیا تھا کہ ریلوے کی تما م مسافر ٹرینوں کو آؤٹ سورس کرکے نجی شعبہ کودیا جائے گا جس کے بعدتمام مسافر ٹرینوں کی آوٹ سورسنگ کے لیے اشتہاردیا گیا مگر جتنی بھی بیڈز آئیں وہ ریلوے جتناکمارہاتھ اس سے بھی کم تھی جس کی وجہ سے آوٹ سورسنگ کی منظوری نہیں دی گئی اور صرف ایک مسافرٹرین نجی شعبہ کو دی گئی –
خواتین زیادتی کا جھوٹا الزام لگائیں گی تو کیا سزا ہو گی؟
اس کے بعد وزیر ریلوے کے کہنے پر دوبارہ مسافرٹرنیوں کی نجکاری کا اشتہاردیا گیا اس مرتبہ پہلی مرتبہ سے بھی کم بیڈز موصول ہوئی باجودکے بیڈز جمع کرانے کی تاریخ میں 15دن اضافہ کیا گیا اور آخری تاریخ ایکم دسمبر کردیا گیا۔
پاکستان ریلوے نے جب ٹیکنکل بیڈز کھولی تو اس میں انکشاف ہوا ہے14مسافرٹرینو ں کے لیے کسی ایک بھی نجی کمپنی نے بیڈ ہی نہیں دی اس کے ساتھ 11مسافرٹرنیوں کے لیے سنگل بیڈ آئی ہے 5مسافر ٹرنیوں کے لیے 2کمپنیوں نے بیڈ دی ہیں جبکہ 3مسافرٹرینوں کے لیے 3کمپنیوں نے بیڈ دی ہیں مسافرٹرنیوں کی نجکاری میں کل 9کمپنیوں نے بیڈ دی ہیں جن میں ریلوے کی اپنی کمپنی پراکس بھی شامل ہے جس نے 3مسافرٹرینوں کے لیے بیڈ دی ہے ۔