تیز ہوا سے درخت گرنے سے بچی کی موت؛ عدالت کا میونسپل حکام کو جرمانہ ادا کرنے کا حکم
برطانیہ میں تیز ہوا چلنے کے باعث درخت گرنے سے حکومت کو 3 لاکھ 30 ہزار ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑ گیا۔ درخت ہوا سے اڑ کر دو جا گرا لیکن اس نے تباہی مچا دی تھی، درخت گرنے سے قریب کھیلتی ایک بچی کی موت ہو گئی۔ عدالت نے میونسپل حکام کو غفلت اور لاپرواہی کا مرتکب قرار دیا اور بچی کے لواحقین کو 2 لاکھ 80 ہزار پاؤنڈ جرمانہ ادا کرنے کا حکم صادر کر دیا۔ یہ رقم تقریبا 3 لاکھ 30 ہزار ڈالر بنتی ہے۔
برطانیہ کے مقامی میڈیا کی طرف سے شائع کردہ اور العربیہ ڈاٹ نیٹ کی طرف سے دیکھی گئی تفصیلات میں، مجاز عدالتی حکام نے مقامی کونسل کو جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیتے ہوئے یہ بھی واضح کیا کہ ہوا چلنے سے پہلے ہی اس درخت کی دیکھ بھال نہیں کی گئی تھی اور یہ بوسیدہ ہو چکا تھا۔ بعد ازاں ہوا چلی تو یہ درخت ہوا میں اڑ کر تباہی اور بچی کی موت کا باعث بن گیا۔ چھ سالہ ایلا ہینڈرسن شمالی انگلینڈ کے شہر نیو کیسل میں سکول کے کھیل کے میدان میں اپنے دوستوں کے ساتھ کھیل رہی تھی کہ تیز ہواؤں کے باعث وہ قریبی ولو کے درخت سے بوسیدہ لکڑی کے ایک بڑے ٹکڑے سے ٹکرا گئی۔
دوسرے بچے بچ نکلنے میں کامیاب ہو گئے لیکن ایلا اس حادثے سے سب سے زیادہ متاثر ہوئی اور درخت گرنے سے اس کی موت ہو گئی۔ 25 ستمبر 2020 کو ہونے والے حادثے کے بعد طالبہ کو رائل وکٹوریہ ہسپتال لے جایا گیا لیکن اگلے دن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسی۔ عدالتی سماعت کے دوران ایلا کے غمزدہ والدین وکی اور نیل ہینڈرسن جو ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہوئے نے عدالت کو بتایا کہ جب وہ اس صبح اپنی بیٹی کو سکول کے دروازے پر لے آئے تو انہیں بچی کے محفوظ رہنے کی امید تھی۔ نیو کیسل سٹی کونسل جس سے درختوں کی دیکھ بھال کا معاہدہ کیا گیا تھا نے ہیلتھ اینڈ سیفٹی ایٹ ورک ایکٹ کے تحت بچی کی حفاظت کو یقینی بنانے میں ناکامی کا اعتراف کیا ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
رمضان شوگر ملز کو این او سی جاری کرنے کے خلاف پنجاب حکومت کی انٹرا کورٹ اپیل مسترد
آٹا بحران کیس؛ پشاور ہائیکورٹ کا سیکریٹری فوڈ و دیگر کو مارکیٹ کا دورہ کرنیکا حکم
لیپ ٹاپ گم ہونے پر گاہک نےغصے میں اپنی کار ہوٹل پر دے ماری
نادیہ خان 38 ہزار ڈالرز گنوا بیٹھیں. اداکارہ نے دلچسپ واقعہ سنا کر حیران کر دیا
عدلیہ اورنیب کو درخواست کرتا ہوں جھوٹے کیسز ختم کیے جائیں. وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ
عدالت کو بتایا گیا تھا کہ فروری 2018 میں ایک مستند آربورسٹ کے ذریعہ درخت پر ابتدائی جانچ کرائی گئی تھی جس سے معلوم ہوا تھا کہ درخت میں سڑنے کی علامات ظاہر ہو رہی ہیں۔ کم از کم پانچ دیگر معائنے کیے گئے تاہم یہ معائنے ایک کم اہل ٹیم کے ذریعے کیے گئے تھے اور جگہ اور بچوں کو محفوظ بنانے کے لیے انہیں کاٹا نہیں گیا تھا۔ عدالت نے یہ بھی سنا کہ درخت کے معائنے کے حوالے سے کونسل کے سکول کے ساتھ رابطے میں ناکامی ہوئی تھی۔ جسٹس زو باسفیلڈ نے بتایا کہ کس طرح کونسل کی ٹیم نے بوسیدہ ولو کے درخت پر کی گئی جانچ صرف ایک منٹ میں مکمل کرلی تھی۔ انہوں نے کہا کہ درخت کا معائنہ کرنے میں 13 ماہ کی تاخیر ہوئی تھی۔ عدالت نے نیو کیسل سٹی کونسل کو رقم ادا کرنے کے لیے 15 ماہ کا وقت دیا۔