ٹرمپ کا فاکس نیوز پرڈیموکریٹس کےایجنڈے کو آگے بڑھانے کا الزام، سی این این کو قدامت پسند بننے میں مدد کرنے کی پیشکش
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کے روز فاکس نیوز پر ڈیموکریٹک پارٹی کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کا الزام لگایا ہے-
باغی ٹی وی :"بزنس انسائیڈر” کے مطابق ٹرمپ نے اپنی سوشل ٹروتھ ویب سائٹ پر کہا کہ واہ! فاکس نیوز واقعی ڈیموکریٹس کے ایجنڈے کو آگے بڑھا رہا ہے اور یہ روز بہ روز خراب ہوتا جا رہا ہےانٹرویو کے دوران بہت سے ڈیموکریٹس سے ان کے ریپبلکن اہم منصبوں کے برعکس نرم سوالات پوچھے جا رہے ہیں۔
دوران پرواز پائلٹ بے ہوش:اسپین سے جرمنی جانے والا نجی طیارہ ایندھن ختم ہونے پر گر کر تباہ
یہ واضح نہیں ہے کہ ٹرمپ کن انٹرویوز کا حوالہ دے رہے تھے، لیکن انہوں نے خاص طور پر کارل روو کو مخاطب کیا، جو GOP وائٹ ہاؤس کے ایک سابق اہلکار ہیں جو اب فاکس نیوز کے معاون ہیں۔
ٹرمپ نے کہا کہ ریپبلکن بننے کے لیے کوئی آسان جگہ نہیں ہے، خاص طور پر تمام ‘خراب’ خریدے گئے اشتہارات کے ساتھ۔ تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ وہ کن اشتہارات کا حوالہ دے رہا تھے-
روو نے 2000 کی دہائی میں بش انتظامیہ کے دوران سینئر مشیر اور ڈپٹی چیف آف اسٹاف کے طور پر خدمات انجام دیں۔ وہ متعدد بار فاکس نیوز پر نمودار ہوئے ہیں تاکہ ٹرمپ کے سرکاری ریکارڈوں کو سنبھالنے کے بارے میں محکمہ انصاف کی تحقیقات اور ایف بی آئی کی اگست کے اوائل میں مار-اے-لاگو کی تلاش پر تبادلہ خیال کریں۔
اتوار کو فاکس نیوز پر تنقید کرتے ہوئے ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ اگر نیٹ ورک کے کیبل نیوز کے مدمقابل سی این این نے قدامت پسندانہ انداز اپنایا تو وہ اس کی حمایت کریں گے۔
سابق امریکی صدر نے فاکس نیوز کے حریف سی این این کے بارے میں کہا کہ یہ ادارہ طویل عرصے سے جعلی خبریں نشر کرتا رہا ہےٹرمپ نے لکھا کہ اگر سی این این اب تک کی سب سے کم درجہ بندی کے ساتھ قدامت پسند ہونے جا رہا ہے، تو یہ سونے کی کان ثابت ہو گا اور میں اس میں ان کی مدد کروں گا۔
برطانیہ کی سیکریٹری داخلہ پریتی پٹیل نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا
قبل ازیں ٹرمپ کا ایک باقاعدہ خبروں کا نگراں اکثر فاکس نیوز پر نمودار ہوتا رہا ہے اور وائٹ ہاؤس میں اپنے وقت کے دوران اس کی تعریف کرتا رہا ، تاہم اب سابق صدر اور نیٹ ورک کے درمیان حالیہ مہینوں میں متحرک تبدیلی آئی ہے۔
سی این این کے نئے صدر کرس لِچٹ نے وعدہ کیا ہے کہ چینل کی طرفداری اور سنسنی خیزی کے بارے میں دائیں طرف سے الزامات کے بعد نیٹ ورک معروضیت اور انصاف پسندی کے لیے اپنے عزم کی تجدید کرے گا۔
سی این این کے بارے میں ٹرمپ کے تبصرے – جو ان کی صدارت کے ابتدائی دنوں سے ان کا ایک مقبول ہدف تھا – اس وقت سامنے آیا جب نیٹ ورک ناظرین کی وسیع رینج کو راغب کرنے کی کوشش کرنے کے لیے اپنی حکمت عملی کو تبدیل کر رہا ہے۔
جمعہ کے روز، طویل عرصے سے CNN وائٹ ہاؤس کے نمائندے جان ہاروڈ نے ٹرمپ کو "بے ایمان ڈیماگوگ” کہنے کے فوراً بعد اچانک نیٹ ورک سے علیحدگی اختیار کر لی اور یہ کہتے ہوئے کہ صدر جو بائیڈن کی جمعرات کو ٹرمپ کی MAGA تحریک کو جمہوریت کے لیے خطرہ قرار دینا "سچ تھا۔
کینیڈا میں چاقو کے وار سے 10 افراد ہلاک اور 15 زخمی ہو گئے
سی این این وائٹ ہاؤس کے نمائندے جان ہاروڈ اورسی این این "قابل اعتماد ذرائع” کے میزبان برائن اسٹیلٹر دونوں حالیہ ہفتوں میں رخصت ہو چکے ہیں اور ان کی روانگی کو نیٹ ورک کو سیاسی طور پر کم تصادم کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
یہ تبدیلیاں اس سال کے شروع میں جیف زکر کی رخصتی کے بعد کرس لِچٹ کے سی این این کے سی ای او کے عہدہ سنبھالنے کے بعد سامنے آئیں۔
سی این این کے کئی نامعلوم ملازمین اور سابق عملے نے واشنگٹن پوسٹ کو بتایا کہ انہوں نے ٹرمپ کی تنقیدی آوازوں کو محدود کرکے سی سی این این کو نظریاتی طور پر غیر جانبدار نیٹ ورک کے طور پر تبدیل کرنے کے لِچٹ کے منصوبوں کے ثبوت کے طور پر اخراج کے حالیہ سلسلے کو دیکھا فاکس نیوز اور سی این این کے نمائندوں نے فوری طور پر تبصرہ کی درخواستوں کا جواب نہیں دیا۔