ٹرمپ حلف برداری تقریب میں شرکت کیے بغیر وائٹ ہاؤس سے روانہ، میری لینڈ میں حامیوں سے خطاب

0
32

واشنگٹن : امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نو منتخب امریکی صدر جوبائیڈن کی حلف برداری کی تقریب میں شریک ہوئے بغیر وائٹ ہاؤس سے میری لینڈ میں واقع اینڈریو ایئر بیس روانہ ہوگئے جہاں انہوں نے اپنی اہلیہ کے ہمراہ حامیوں سے مختصر بطور امریکی صدر الوادعی خطاب کیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس سے رخصت ہوتے وقت صحافیوں کو کہا کہ ہمارے پاس حیرت انگیز 4 سال گزرے ہیں اور ہم نے بہت سے معاملات کو انجام تک پہنچایا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم امریکی عوام سے محبت کرتے ہیں۔

بعدازاں امریکی صدر نے میری لینڈ میں واقع ایئر بیس پر اپنے حامیوں سے خطاب کے دوران کہا کہ لوگوں کو اندازہ نہیں کہ ان کے اہلخانہ اور انہوں نے 4 سال کس طرح جدوجہد کی ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی فوج میں کی جانے والی تبدیلیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم نے جو کچھ کیا وہ ہر معیار سے حیرت انگیز تھا‘۔اس دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی اہلیہ میلانیا کو کچھ کہنے کی دعوت دی۔

میلانیا نے ڈونلڈ ٹرمپ کو مخاطب کرکے کہا کہ خاتون اول ہونا ایک اعزاز کی بات ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ خدا آپ سب کو سلامت رکھے، خدا آپ کے گھر والوں کو سلامت رکھے اور خدا اس خوبصورت قوم کا بھلا کرے۔

بعدازاں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ وہ آپ کے ٹیکس میں اضافہ نہیں کریں گے لیکن اگر وہ کرتے ہیں تو میں نے آپ کو پہلے ہی آگاہ کیا تھا۔انہوں نے اپنی الوادعی تقریر کے اختتام پر کہا کہ صدر بننا ’سب سے بڑا اعزاز‘ رہا ہے۔

حامیوں کو مخاطب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ میں ’ہمیشہ آپ کے لیے لڑتا رہوں گا‘ اور ’دیکھتے اور سنتے‘ رہیں گے اور ایک مرتبہ پھر واپس آنے کا وعدہ کرتا ہوں۔ڈونلڈ ٹرمپ نے جوبائیڈن اور کملا ہیرس کا نام لیے بغیر نئی انتظامیہ کو ’بڑی کامیابی‘ کے ساتھ نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ بطور صدر میری اولین ترجیح امریکی کارکنوں اور امریکی خاندانوں کے مفادات رہی، میں نے آسان ترین راستہ تلاش نہیں کیا دراصل یہ سب سے مشکل تھا۔ان کا کہنا تھا کہ ’میں نے مشکل اور سخت ترین لڑائیاں لڑیں، مشکل ترین انتخاب لڑے کیونکہ آپ نے مجھے ایسا کرنے کے لیے منتخب کیا‘۔

Leave a reply