ترک صدر کے دورہ پاکستان سے قبل وزیراعظم عمران خان نے کیا اہم اعلان

0
86
Imran khan pm

ترک صدر کے دورہ پاکستان سے قبل وزیراعظم عمران خان نے کیا اہم اعلان

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم کی زیر صدارت ترک صدر کے دورہ پاکستان سے متعلق اعلیٰ سطح اجلاس ہوا، اجلاس میں وفاقی وزیر حماداظہر،مشیر خزانہ،مشیرتجارت اور متعلقہ وزارتوں کے افسران شریک ہوئے.

اجلاس میں ترک صدر کے دورے کے دوران دو طرفہ تعلقات و تعاون کو فروغ دینے پرتبادلہ خیال کیا گیا، وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ترکی کے برادارانہ تعلقات تاریخی اہمیت کے حامل ہیں ،دونوں ممالک مشکل کی ہر گھڑی میں شانہ بشانہ کھڑے رہے ہیں، ترکی کامسئلہ کشمیر پر پاکستان کے اصولی موقف کی حمایت لائق تحسین ہے،

وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ کوشش ہے دو طرفہ خصوصاً معاشی تعلقات کو مزید مستحکم کیا جائے ،مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے میں ترک صدر کا دورہ اہم سنگ میل ہوگا

وفاقی وزیرحماداظہرکو معاہدوں پر پیش رفت کو یقینی بنانے کی ذمہ داری سونپ دی گئی، وزیراعظم نے ہدایت کی کہ پیش رفت کا جائزہ لینے کےلیےہر ماہ اجلاس منعقد کیا جائے

ترکی کے صدر رجب طیب اردگان کی سیکیورٹی ٹیم پاکستان پہنچ گئی ، 13 رکنی سیکیورٹی ٹیم پرواز ٹی کے 710 پر استنبول سے اسلام آباد ایئرپورٹ پہنچی، ٹیم طیب اردگان کے دورہ سے پہلے سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لے گی۔

ترک صدر 13فروری کو پاکستان پہنچیں گے اور 14فروری کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شریک ہوں گے۔ وہ کاروباری شخصیات سمیت اعلیٰ سطح وفد کے ہمراہ اسلام آبادپہنچیں گے

ترک صدر پاکستانی سیاسی و عسکری قیادت سیاہم ملاقاتیں کریں گے جبکہ صدر، وزیراعظم، ترک صدر اور مہمانوں کے اعزاز میں ضیافتوں کا اہتمام کریں گے، پاک، ترک اعلی سطح تذویراتی تعاون کونسل کا اجلاس منعقد ہو گا۔

اقوام متحدہ مداخلت کرے، تقریر سے کچھ نہ ہوا تو دنیا کو پتہ چل جائے گا کشمیر میں کیا ہو رہا ہے، وزیراعظم

اسلامی ممالک کو کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی دکھانی ہوگی، وزیراعظم

کپتان ہو تو ایسا،اپوزیشن کی سازشوں کے باوجود وزیراعظم عمران خان کو ملی اہم ترین کامیابیاں

وزیراعظم اور ترک صدر کی ملاقات، کیا بات چیت ہوئی؟ اہم خبر

وزیراعظم عمران خان اور ترک صدر کی مشترکہ صدارت کریں گے، متعدد معاہدے، تعاون کی یادداشتوں پر دستخط اور کئی منصوبے شروع ہوں گے، ترک صدر کے دورے کے دوران تذویراتی اقتصادی فریم ورک، باہمی تعاون کے تحت معاہدات کا امکان ہے جبکہ سرمایہ کاری، تجارت، دفاعی پیداوار،بینکنگ، مالیات میں تعاون بڑھایا جائے گا۔

ترک صدر رجب طیب اردوان کا دورہ پاکستان قبل ازیں 3 بار معطل ہوا، وزیراعظم نے جنوری 2019میں ترک صدرکو دورہ پاکستان کی دعوت دی تھی۔

واضح رہے ترک صدر مسئلہ کشمیر کے سلسلے میں پاکستان کے مؤقف کی بھرپور حمایت کر چکے ہیں۔ علاوہ ازیں، اقوام دنیا میں اسلامو فوبیا کا مقابلہ کرنے کے لیے بھی پاکستان نے ترکی اور ملائیشیا کے ساتھ مل کر ایک مشترکہ انگریزی چینل شروع کرنے کا اعلان کیا تھا

Leave a reply