ترک صدر کا اسرائیلی ہم منصب سے ٹیلفونک رابطہ، مسجد اقصٰی میں نمازیوں پر تشدد کی شدید مذمت

ترک صدر رجب طیب اردوان نے اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ سے فون پر رابطہ کیا اور مسجد اقصٰی میں تشدد کی شدید مذمت کی۔

باغی ٹی وی : ترک میڈیا کے مطابق ترک صدر نے اپنے اسرائیلی ہم منصب سے فون پر رابطے میں مسجد اقصٰی میں نمازیوں پر تشدد کی مذمت کی اور اسرائیلی صدر کو مسجد اقصٰی کو لاحق خطرات کے خلاف خبردار بھی کیا۔

اسرائیلی فورسز کا مسجد اقصٰی میں تشدد کا مسلسل چوتھا روز، یہودیوں کی عبادت کیلئے…


ترک صدرکی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پرکی گئی ٹوئٹس کے مطابق اردوان نے اسرائیلی صدر کو بتایا کہ مسجد اقصیٰ پر گزشتہ دنوں صبح کی نماز کے بعد جنونی گروہوں نے دھاوا بولا اور غزہ میں کشیدگی پھیلنے سے بھی مسلمانوں کے غم میں اضافہ ہوا ہے۔

ترک صدر کا کہنا ہے کہ ایسی تصاویر پوری اسلامی دنیا میں جائز ردعمل کا باعث بنتی ہیں۔

مسجد اقصیٰ میں اسرائیلی فوج کا پھر حملہ،17 نمازی شہید

انہوں نے زور دیا کہ اس حساس دور میں میں ایک بار پھر اس ضرورت پر زور دینا چاہوں گا کہ مسجد اقصٰی کی حیثیت اور روحانیت کے خلاف اشتعال انگیزی اور دھمکیوں کی اجازت نہ دی جائے،بابرکت جگہ اور ایام کی روحانیت اور تقدس کو برقرار رکھنے کے لیے بھرپور کوشش کی جائے۔


میں ایک بار پھر اپنی بات کو دہراتا ہوں کہ اس بابرکت جگہ اور ایام کی روحانیت اور تقدس کو برقرار رکھنے کی بھرپور کوشش کریں ترکی کے طور پر، ہم ہر صورت میں امن و آشتی کو یقینی بنانے کے لیے کام جاری رکھیں گے۔

تراویح کے بعد امام مسجد کی بچوں کے ساتھ کھیلنے کی تصویرسوشل میڈیا پر وائرل

واضح رہے کہ مسلسل گزشتہ 6 دنوں سے مسجد اقصیٰ کے اندر اسرائیلی فورسز فلسطینی نمازیوں پر تشدد کر رہے ہیں جبکہ گزشتہ روز اسرائیلی پولیس نے نمازیوں کو یہودیوں کی عبادت کے لئے نمازیوں پت تشدد کر کے مسجد اقصیٰ کے صحن سے نکال دیا تھا بزرگوں کو دھکے مارے گئے اور نوجوانوں کو زمین پر لٹا کر ڈنڈوں سے تشدد کیا گیا-

اگر اسرائیل نے ایران کیخلاف کوئی قدم اٹھایا تو اسے چین سے نہیں بیٹھنے دیں…

Comments are closed.