کچھوے کا زہریلا گوشت کھانے سے بچے سمیت 7 افراد ہلاک

افریقی ملک تنزانیہ میں کچھوے کا زہریلا گوشت کھانے سے 3 سالہ بچے سمیت 7 افراد ہلاک ہو گئے ہیں.

باغی ٹی وی : غیر ملکی میڈیا کے مطابق تنزانیہ کے جزیرے پیمبا میں کچھوے کا زہریلا گوشت کھانے سے سب سے پہلے 3 سالہ بچہ ہلاک ہوا،جس کے بعد رات کو مزید 2 افراد ہلاک ہو گئے جبکہ اگلی صبح 4 افراد کی ہلاکت کے بعد مرنے والوں کی تعداد 7 ہو گئی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کچھوے کا گوشت کھانے والے 38 افراد کو ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا جن میں صرف تین لوگ اب بھی اسپتال میں موجود ہیں ڈاکڑز کا کہنا ہے کہ کچھوے کا زہریلا گوشت سب سے زیادہ بچوں کو ہی متاثر کرتا ہے۔

کراچی سفید شیر کی ہلاکت: شوبز فنکار انتظامیہ پر برہم، چڑیا گھر بند کرنے کا مطالبہ

ٹویٹر پر ایک پیغام میں، زنجبار کے صدر حسین میونی نے متاثرہ خاندانوں سے تعزیت کی۔

ٹرٹل فاؤنڈیشن کا کہنا ہے کہ زہر کا سب سے زیادہ اثر بچوں اور بوڑھے لوگوں پر پڑ سکتا ہے، حالانکہ صحت مند بالغ افراد بھی اس کا شکار ہو سکتے ہیں انڈونیشیا، مائیکرونیشیا اور ہندوستان کے بحر ہند کے جزائر میں بھی کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

یاد رہے تنزانیہ کے جزائر اور ساحلی علاقوں میں کچھوے کے گوشت کو پسند کیا جاتا ہے لیکن اب حکام کی جانب سے کچھوے کا گوشت کھانے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے کچھوے کا گوشت محفوظ تصور کیا جاتا ہے لیکن بہت کم مرتبہ کچھوے کے گوشت میں پائے جانے والے شینلائنوٹاکسنز کی وجہ سے گوشت زہریلا ہو جاتا ہے۔

کراچی: تین ہٹی کے قریب جھگیوں میں آگ کیسے لگی؟ پولیس معاملے کی تہہ تک پہنچ گئی

Comments are closed.