یوکرینی شہریوں نے جنگی مشقوں کا آغاز کر دیا

یوکرینی شہریوں نے جنگی مشقوں کا آغاز کر دیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یوکرین پر روس کی جانب سے ممکنہ حملے کے خطرے میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے

ایک طرف کئی ممالک اپنے شہریوں کا انخلا کر رہے ہیں وہیں دوسری جانب یوکرینی شہریوں نے جنگی مشقوں کا آغاز کر دیا ہے، یوکرین نیشنل گارڈ ایزوف بٹالین کے سابق اہلکار دارالحکومت کیف میں شہریوں کو لڑنے کی تربیت دے رہے ہیں نیشنل گارڈ کی جانب سے شہریوں کو بندوق کے استعمال اسے چلانے گولہ بارود لوڈ کرنے اور اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے تربیت دی گئی جس سے وہ اپنے دفاع کے لیے استعمال کر سکتے ہیں

ایک 79 سالہ مقامی رہائشی کا کہنا تھا کہ وہ روسی حملے کی صورت میں اپنے خاندان کے دفاع کے لیے تیار رہنا چاہتی ہیں

دوسری جانب کینیڈا نے اپنے کچھ فوجیوں کو یوکرین سے یورپ منتقل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے کینیڈین وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ فوجیوں کی منتقلی عارضی ہوگی فیصلہ فوجیوں کی حفاظت کے لیے کیا گیا ہے وزارت دفاع کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کینیڈین فوجیوں کی منتقلی کا مقصد یوکرین میں مشن بند کرنا نہیں۔

قبل ازیں برطانوی وزیراعظم بورس جانسن سفارتکاری کے ذریعے یوکرین بحران میں کمی کے لیے متحرک ہوگئے ہیں، ترجمان برطانوی وزیراعظم کا کہنا ہے کہ بورس جانسن اتحادیوں سے مل کر کشیدگی میں کمی کی کوشش کریں گے، یوکرین پر حملہ خود روس کے لیے بھی تباہ کن ہوگا

یوکرین کے وزیر خارجہ دیمترو کلیبا کا کہنا ہے کہ روس نے سرحدوں پر فوجی اجتماع کے بارے میں رسمی وضاحت کی درخواست کو مسترد کردیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگلے مرحلے میں ہم آئندہ 48 گھنٹوں میں روسی منصوبے پر ٹرانسپرینسی کے بارے میں میٹنگ کی درخواست کریں گے روس یوکرین کی سرحد پر تقریبا ایک لاکھ فوج جمع کرنے باجود اس بات سے انکار کر رہا ہے کہ وہ یوکرین پر کسی قسم کی جارحیت کی منصوبہ بندی کر رہا ہے

امریکا کا کہنا ہے کہ ماسکو کسی بھی وقت فضائی بمباری کے ساتھ یوکرین کے ساتھ جنگ شروع کرسکتا ہے۔ روس اور یوکرین کے درمیان جاری کشیدگی کی وجہ سے درجن سے زائد ممالک اپنے شہریوں کو یوکرین چھوڑنے کی درخواست کرچکے ہیں کچھ ممالک نے دارالحکومت سے اپنے سفارتی حملے کو بھی واپس بلا لیا کریمیا اور ماسکو کے درمیان بڑھتے ہوئے تناؤ کی وجہ سے گزشتہ دنوں ہونے والی امریکی صدر جو بائیڈن اور روسی ہم منصب ولادیمیر پیوٹن کے درمیان ہونے والے ٹیلی فونک مذاکرات بھی کسی نتیجے کے بنا ختم ہوگئے ہیں

سیکریٹری اسٹیٹ انٹونی بلنکن نے روس کو متنبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر روس نے روکرین پر کسی قسم کی جارحیت کی تو وہ اس پر مفلوج کردینے والی پابندیاں عائد کریں گے

روس اور یوکرین کے درمیان کشیدگی میں اضافہ

ہ برطانیہ سمیت کئی دوسرے ممالک نے بھی اپنے شہریوں کو وہاں سے نکل جانے کی اپیل

امریکی صدر جوبائیڈن سے جرمن چانسلر اولاف شُولس کی وائٹ ہاوس میں ملاقات

وس نے یوکرین پر حملے کی 70 فیصد تیاری مکمل کرلی

بھارت مکاری کا شہنشاہ:مفاد پرمبنی پالیسیاں:چین کے خلاف امریکہ کا اتحادی:یوکرین پرامریکہ کا مخالف

Comments are closed.