یوکرین جنگ سے معاشی طور پر متاثرہ ممالک میں پاکستان بھی شامل

3 سال قبل
تحریر کَردَہ
In this image released by Ukrainian Defense Ministry Press Service, Ukrainian soldiers use a launcher with US Javelin missiles during military exercises in Donetsk region, Ukraine, Thursday, Dec. 23, 2021. (Ukrainian Defense Ministry Press Service via AP)

اقوام متحدہ نے پاکستان کو یوکرین جنگ میں متاثر ہونے والے ممالک میں شامل کردیا۔

باغی ٹی وی : رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے معاشی و سماجی کمیشن برائے ایشیا اور پیسیفک (یو این ای ایس سی اے پی) نے خطے کے خصوصی صورتحال والے ممالک میں پاکستان سمیت 12 ممالک کو شامل کرلیا ہے، ان ممالک کو یوکرین سمیت دیگر جاری جنگوں سے متاثر ہونے والے ممالک کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔

بھارت روس سے کتنا تیل لے رہا؟ تحریک انصاف کے پروپیگنڈے کی حقیقت سامنے آ گئی

’یوکرین میں جنگ :اثرات، ایکسپوجر، ایشیا اور پیسیفک میں پالیسی مسائل‘ کے نام سے آن لائن جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق 12 ممالک کے معاشی ڈھانچے موجودہ صورتحال کے سبب بُری طرح متاثر ہوئے ہیں۔

پالیسی رپورٹ کے مطابق ان ممالک کو توانائی اور خوارک کی بُلند قیمتوں، کم بیرونی مالیاتی آمد، مالیاتی لاگت میں اضافے اور کاروباری جذبے میں اچانک تبدیلی نے متاثر کیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ان ممالک میں آرمینیا، کمبوڈیا، جورجیا، قازقستان، کیرباتی، مالدیپ، پاکستان، صومالیہ، ساموا، جزیرہ سلیمان، سری لنکا، تاجکستان اور وانواتو شامل ہیں۔

توانائی کے حوالے سے پالیسی پیپر کے مطابق توانائی کے حوالے سے کمبوڈیا، پاکستان، جزیرہ سلیمان اور وانواتو کو توانائی کی بڑھتی قیمتوں نے ایشیا پیسیفک کے دیگر ممالک کےمقابلےمیں متاثر کیا ہے، جبکہ پاکستان اور سری لنکا بیرونی قرضوں اور قرضوں کی ادائیگی کے باعث زیادہ بے نقاب ہوئے ہیں پاکستان بیرونی قرضوں اور بینکنگ سیکٹر سے زیادہ متاثر ہے۔

پیوٹن کی حکمت عملی کامیاب رہی:روسی کرنسی کی قیمت میں ڈالر کےمقابلے میں ریکارڈ…

ای ایس سی اے پی، ایشیا پیسیفک کے ان ممالک سے رابطے میں ہے جو یوکرین جنگ کے باعث زیادہ متاثر ہوئے ہیں، پاکستان، سری لنکا اورمالدیپ میں خواتین آجروں کو ای کامرس اور ڈیجیٹل مارکیٹنگ کے حوالے سے ٹریننگ دے رہے ہیں قازقستان اور تاجکستان میں سپلائی چین کنیکٹیویٹی پرکوویڈ 19 وبائی امراض کے اثرات کا جائزہ؛ سری لنکا میں پائیدار مال کی نقل و حمل کے بارے میں پالیسی مشورہ اور پاکستان، قازقستان، سری لنکا، ساموا اور تاجکستان میں مالی وسائل کو بہتر کرنے کے پالیسی آپشنز پر بھی غور کر رہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق عالمی توانائی اورخوراک کی قیمتوں میں اضافےسے مہنگائی سے غریب گھرانے زیادہ متاثر ہوئے ہیں اسی وقت، بڑھتی ہوئی افراط زر کے درمیان بڑھتی ہوئی شرح سود گھرانوں کی بیلنس شیٹ، سرمایہ کاروں کے اعتماد اور حکومتوں کی قرض کی خدمت کی صلاحیت کو متاثر کر رہی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ خوراک کی بڑھتی قیمتوں سے غریبوں کو محفوظ رکھنے کے لیے حکومتوں کو سبسڈی دینی چاہیے اور اس بات کو یقینی بنایا جانا چاہیے کہ ان سبسڈی اسکیموں سے ضرورت مندوں کو فائدہ ہوگا، تاہم اس ک لیے مضبوط مالی صورتحال کی ضرورت ہوگی جو کہ عالمی وبا کے بعد ایشیا پیسیفک خطے میں پہلے ہی خراب ہوچکی ہے مالیاتی گنجائش کو بڑھانے اور عوامی قرضوں کی پائیداری کو برقرار رکھنے کے لیے، مختلف مالیاتی اور مالیاتی پالیسی کے اختیارات دستیاب ہیں اور انہیں فوری بنیادوں پر تلاش کیا جانا چاہیے۔

روس یوکرین تنازع دنیا کی پہلی ’ہائبرڈجنگ‘ ہے، صدر مائیکرو سافٹ

معاشی غیر یقینی صورتحال میں اضافے کے باعث عالمی سرمایہ کار محفوظ منڈیوں کی جانب منتقل ہو رہے ہیں، جس کے سبب دنیا بھر کے ترقی پذیر ممالک کے خطرات میں اضافہ ہو رہا ہے ان ٹرانسمیشن چینلز کے ذریعے، جنگ کے نتیجے میں کمزور اقتصادی ترقی، وسیع مالیاتی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے اور خطے میں زیادہ مالیاتی اخراجات ہوں گے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ یہ دیکھتے ہوئے کہ ایشیا پیسیفک کے زیادہ تر ملک توانائی اور خوراک کے خالص درآمد کنندگان ہیں، خوراک کا ‘کنزیومر پرائس انڈیکس’ کی باسکٹ میں 40 فیصد حصہ ہے، مارچ 2022 میں خطے میں اوسط مہنگائی بڑھ کر 7 اعشاریہ 3 فیصد ہوگئی تھی۔

اسی طرح پاکستان میں بھی اپریل 2022 میں مہنگائی کی شرح 13 اعشاریہ 4 فیصد ہوگئی جو مرکزی بینک کے ہدف سے دگنی شرح ہے مجموعی گھریلو استعمال کو کم کرنے کے علاوہ، خوراک اور توانائی کی بڑھتی ہوئی قیمتیں غریب گھرانوں کو غیر متناسب طور پر متاثر کرے گی۔

پالیسی کے منتخب اختیارات کی تجویز کرتے ہوئے، پالیسی پیپر میں کہا گیا ہے کہ ممالک کو کم از کم عارضی طور پر، تجارتی لبرلائزیشن اور متاثرہ مصنوعات کے لیے سہولت کاری کے اقدامات کو تجارت اور سرمایہ کاری کےشعبے میں قلیل مدتی پالیسیوں کے طور پرمتعارف کرانا چاہیے۔ درمیانی مدت میں، ممالک ڈیجیٹل تجارتی سہولت کاری کو تیز کر سکتے ہیں جو تجارتی لاگت کو کم کرنے، ترسیل کے اوقات کو کم کرنے اور خراب ہونے والی زرعی مصنوعات کے نقصانات کو کم کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔

روبل میں لین دین،روسی کرنسی کی قدر میں حیران کن اضافہ

خطے کے ممالک کو مالی اضافے اور پالیسی کی ساکھ کو بہتر کرنے کے لیے متعدد مالیاتی آپشنز پر کام کرنا ہوگا، یہ ممالک عارضی طور پر اشیائے ضروریہ پر ٹیکس کو کم اور قومی ایمرجنسی مالیاتی میکانزم کی کوریج میں اضافہ کر سکتے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ ایشیا پیسیفک خطے میں برآمدات کی کارکردگی ملی جلی ریکارڈ کی گئی، تاہم برآمدی نمو میں آنے والے مہینوں میں اضافے کی توقع ہے۔ وسیع معنوں میں کمزور برآمدی آمدنی اور کم ہوتی سرمایہ کاری، منفی ‘ٹرمز آف ٹریڈ’ کے ساتھ ادائیگیوں کے توازن پر بڑا دباؤ ڈال سکتی ہے۔

مزید بتایا گیا کہ کچھ اشاریوں کے مطابق سیاحتی سرگرمیوں کے جذبے کو بھی ٹھیس پہنچی ہے یشیا اور پیسیفک میں سفر سے متعلق متعدد ویب سائٹس پر سماجی بات چیت کی بنیاد پر مارچ اور اپریل 2022 میں سیاحت کے جذبے میں کمی دیکھی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق یوکرین کی جنگ کے سبب عالمی بُلند شرح سود اور معاشی غیر یقینی کی صورتحال سے ایشیا پیسیفک حکومتوں کی مالیاتی لاگت میں اضافہ ہوا ہے۔ اس کے علاوہ جنگ کے باعث خطے کے زیادہ تر معیشتوں میں توانائی اور اشیائے ضروریہ پر بُلند سبسڈی اخراجات اور کم محصولات کے سبب مالیاتی صورتحال کمزور ہوئی ہے خطے میں اوسط مالیاتی خسارے کا جی ڈی پی تناسب میں 2019 میں ایک اعشاریہ 3 فیصد کے مقابلے میں 2020 اور 2021 میں 5 اعشاریہ 3 فیصد تک پہنچنا بھی خطرے کی علامت ہے۔

خوراک کی شدید قلت کے باعث ہم بھوک سے مرنے والے ہیں، سری لنکن وزیراعظم کی دنیا سے…

Latest from پاکستان