یوکرین کی سرحد کے قریب روسی شہر بلگورود میں متعدد دھماکوں میں افراد ہلاک، 11 رہائشی عمارتیں اور 39 گھر تباہ ہو گئے-

باغی ٹی وی :خبر ایجنسی کے مطابق یوکرین کی سرحد کے قریب روسی شہر بلگورود میں متعدد دھماکوں کی اطلاعات ہیں یلگورود ریجن کے گورنر ویاچیسلوف گلادکوف کا کہنا ہے کہ دھماکوں میں 3 افراد ہلاک، 11 رہائشی عمارتیں اور 39 گھر تباہ ہو گئے جن میں سے 5 مکمل طور پر تباہ ہوگئے 2 گھروں میں آگ لگ گئی اور قریب کھڑی گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔

روس کوسلامتی کونسل سے نکالاگیاتوپھراقوام متحدہ میں کوئی بھی رہ سکے گا:روس کا انتباہ

ریسکیو ادارے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ متاثرہ گھروں کو خالی کرالیا گیا ہے تاحال دھماکے کی نوعیت اور وجہ کا تعین نہیں ہوسکا۔ بیلگوروڈ کے گورنر نے انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی-

یوکرین کی جانب سے فوری طور پر کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا-

یاد رہے کہ گزشتہ روز یوکرینی فوج نے روس پر جزیرہ اسنیک پر فاسفورس بموں کے استعمال کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ روسی فضائیہ نے 2 بار جزیرہ اسنیک پر فاسفورس بم گرائے تاہم اس سے ہونے والے جانی اور مالی نقصان کے بارے میں کچھ نہیں بتایا گیا تھا۔

دوسری جانب روسی فوج نے مشرقی یوکرینی شہر لیسیچنسک اور اس کے نواحی علاقوں میں اپنی کارروائیوں میں تیزی پیدا کر دی ہے لوہانسک کے گورنر کا کہنا ہے کہ روس اس شہر پر قبضے کی بھرپور کوشش کر رہا ہے –

مئیر نے کہا کہ لوہانسک اور ڈونیٹسک یوکرین کے دو ایسے صوبے ہیں جن سے مل کر ڈونباس کا ریجن بنتا ہے روس کی کوشش ہے کہ یوکرین کے اس مشرقی ریجن پر قبضہ کر لیا جائے۔

یوکرینی حکام نے روس پر الزام عائد کر دیا ہے کہ وہ ممنوعہ کلسٹر بموں کا استعمال کر رہا ہے۔ مشرقی یوکرینی شہر سلووینسک میں مبینہ طور پر ان خطرناک بموں کے حملوں کے نتیجے میں چار افراد ہلاک ہو گئے ہیں یہ حملے ایسے شہری علاقوں میں کیے گئے جہاں کوئی عسکری تنصیب نہیں ہے۔ ایک عالمی کنوینشن کے تحت کلسٹر بموں کا استعمال غیر قانونی ہے۔

دوسری جانب امریکہ نے یوکرین کو مزید دفاعی امداد فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ امریکی محمکہ دفاع نے بتایا ہے کہ روسی جارحیت سے نمٹنے کے لیے کیف کو820 ملین امریکی ڈالر کا دفاعی پیکج دیا جائے گا زیادہ تر اسلحہ امریکی حکومت کے بجائے امریکی اسلحہ ساز صنعت فراہم کرے گی۔ یوکرین جنگ کے شروع ہونے کے بعد امریکی حکومت یوکرین کو مجموعی طور پر سات بلین ڈالر کا اسلحہ فراہم کرنے کا وعدہ کر چکی ہے۔

روس اورچین کا مغرب کے(G7) کےمقابلے میں نیاگروپ بنانےکافیصلہ

دوسری جانب روس اورچین کا مغرب کے(G7) کےمقابلے میں نیاگروپ بنانےکافیصلہ کیا ہے ایک جرمن اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ چین اور روس چاہتے ہیں کہ پانچ بڑی ابھرتی ہوئی معیشتوں کا ایک کلب BRICS مغربی اکثریتی گروپ آف سیون (G7) کا مقابلہ کرے۔ اس مقصد کے لیے، بیجنگ اور ماسکو بظاہر اس گروپ کو بڑھانے کے لیے کوشاں ہیں، جس کے دیگر تین شرکاء برازیل، بھارت اور جنوبی افریقہ ہیں۔

بدھ کے روز ایک رپورٹ میں، فرینکفرٹر آلگیمین زیتونگ نے دعویٰ کیا تھا کہ یوکرین کے خلاف روس کے حملے کے آغاز اور مغربی پابندیوں کے نفاذ کے بعد سے، ماسکو ایشیا، افریقہ اور لاطینی امریکہ کے ممالک کے ساتھ اپنے اتحاد کو مضبوط اور بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے۔ سابقہ ​​G8 سے نکالے جانے کے بعد، کریملن نے مبینہ طور پر برسوں سے برکس کو G7 کے متبادل میں تبدیل کرنے کی امید کو پروان چڑھایا ہے۔ جرمن اخبار کے مطابق، کریملن نے اب ان کوششوں کوتیز کر دیا ہے۔

امریکہ نے اپنےبچاوکےلیےمشرق وسطیٰ میں 14 خفیہ پراکسی وار آپریشن کیئے

ادھر اقوام متحدہ میں روس کے نائب مستقل نمائندے دیمتری پولیانسکی نے واضح کیا ہے کہ روس کو سلامتی کونسل سے صرف اقوام متحدہ کے خاتمے کی صورت میں ہی نکالا جاسکتا ہے اقوام متحدہ میں روس کے پہلے نائب مستقل نمائندے دیمتری پولیانسکی نے یہ سخت بیان یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کی جانب سے روس کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت ختم کرنے کے مطالبات پر دیا ہے۔

روسی نمائندے دیمتری پولیانسکی نے یوکرینی صدر زیلنسکی کے مطالبات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ریمارکس سلامتی کیلئے کارگر نہیں ہیں، ایک غیر ملکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے روسی نمائندے کا کہنا تھا کہ لوگ جانتے ہیں کہ روس کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے نکالنا صرف اسی صورت ممکن ہوگا جب اقوام متحدہ کو ختم کردیا جائے اور اسے نئے سرے سے تشکیل دیا جائے۔

روسی نمائندے کا یہ بھی کہنا تھا کہ یوکرائنی صدر ولادیمیر زیلنسکی کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے سامنے کونسل کے دیگر اراکین سے پیشگی مشاورت کے بغیر بات کرنے کی اجازت دی گئی، جو موجودہ طرز عمل کی خلاف ورزی ہے۔

مغرب کی دشمنی: روسی کھلاڑی کھیل سے محروم کردیئے گئے

Shares: