واشنگٹن ۔:ایوان نمائندگان نے فلسطینی اتھارٹی کی امداد میں کمی کی منظوری دیدی، تفصیلات کے مطابق امریکی اخبار’ واشنگٹن پوسٹ’ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ایوان نمائندگان نے کثرت رائےسے ایک بل کی منظوری دی ہےجس میں تنازع فلسطین کے دو ریاستی حل کی حمایت کی گئی ہے۔
امریکہ: نیول بیس فائرنگ کیس کے بعد سعودی شہریوں کی گرفتاریاں شروع
واشنگٹن پوسٹ کا کہنا ہے کہ ایوان نمائندگان کی قرارداداگرچہ علامتی نوعیت کی ہے مگر اس نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی انتظامیہ کو سخت برہم کیا ہے جو دو ریاستی حل سے راہ فراراختیارکررہے ہیں۔ اس بل سے امریکی انتظامیہ کویہ پیغام دیا گیا ہے کہ مسئلہ فلسطین کے حوالے سے جو صدر ٹرمپ کےموقف کے برعکس موقف موجود ہے۔
ہندوستان یا ریپستان : حوا کی ایک اور5سالہ بیٹی درندگی کاشکارہوگئی
اخبارلکھتا ہےکہ اس کے علاوہ اس بل سے اسرائیل کویہ پیغام دیا گیاہے کہ موجودہ امریکی انتظامیہ کے اسرائیل کے حوالے سے اقدامات سے ڈیموکریٹک پارٹی کا کوئی لینا دینا نہیں۔بل کے متن میں کہا گیاہے کہ مشرق وسطیٰ میں ایک یہودی جمہوری ریاست کی بقاء اوراس کی سلامتی کے لیے فلسطینیوں کے لیے الگ سے ریاست ضروری ہے اور دنیاکو فلسطینیوںکو ان کی خود مختارریاست کا وعدہ پورا کرناچاہیے۔
امریکیوں کا بھی عجیب شوق :دیوار پر ٹیپ سے چپکا ہوا کیلا85 لاکھ روپے میں فروخت
بل میں فلسطینی علاقوں میں یہودی آباد کاری اور اسرائیل کی طرف سے اٹھائے گئے تمام یک طرفہ اقداما ت کی مخالفت کی گئی۔ قرارداد میں فلسطینیوںاوراسرائیل پر امن بات چیت دوبارہ شروع کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔خیال رہے کہ موجودہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اسرائیلی ریاست کاسب سے بڑا حامی ہے۔ ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد بیت المقدس اسرائیل کو دے دیا گیا اور فلسطینیوں کو ان کے دیرینہ حقوق اور مطالبات سے مسلسل محروم رکھا جا رہا ہے۔